فیض آباد دھرنے پرحکومتی آپریشن کے خلاف کلرسیداں میں احتجاجی ریلی

کلرسیداں(نامہ نگار) فیض آباد میں جاری دھرنے کے خلاف آپریشن کرنے پر کلرسیداں میں چوآروڈ سے احتجاجی جلوس نکالا گیا جس میں بزم مہریہ نصیریہ ، جمعیت علمائے پاکستان، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے بھی شرکت کی ، شرکاء جلوس نعرے بازی کرتے ہوئے مین چوک پہنچے جہاں علمائے کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا ختم نبوتؐ قانون میں ترمیم سازش ہے حکومت اس کی جسارت کرنے والے کو سامنے لائے وزیر قانون زاہد حامد بلاتاخیر مستعفی ہوں دھرنے کے شرکا پر تشدد بند کر کے بات چیت کے ذریعے مسئلہ کا حل نکالا جائے جے یو پی کے راہنما راجہ ازرم حمید چشتی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زور لگا لے ہم اپنے سینوں پر گولیاں کھا کر رسول اکرم ؐ سے عقیدت کا اظہار کریں گے یہ کسی جماعت کا نہیں غلامان رسول کی نبی ؐ سے عقیدت کا مسئلہ ہے قانون ختم نبوت دانستہ چھیڑ ا گیا ممتاز قادری کی روح حکمرانوں کا پیچھا کرتی رہے گی قاری محمد حسنین نے کہا کہ ہم ماموس رسالت پر کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے عشاق مصطفی جانیں دے دیں گے حرمت رسول پر حرف نہیں آنے دیں گے قاری محمد سعید نے کہا کہ قوم دھرنے کے شرکاء پر تشدد کی مذمت کرتی ہے دھرنے والوں کے مطالبات درست ہیں تین گھنٹوں میں دھرنے کے شرکاء کو منتشر کرنے کے وزیر اقبال کے بیان کی مذمت کرتے ہیں احسن اقبال قومی مجرم ہیں حکومت نے دھرنے کی جگہ پر جو آگ لگائی ہے وہ اب حکومتی ایوانوں تک پھیلے گی حکومت نے اپنا کام کرلیا اب ہماری باری ہے پیپلز پارٹی تحصیل کلرسیداں کے صدر محمد اعجاز بٹ نے کہا کہ حکومت نے قادیانیوں کی ایما پر ختم نبوت قانون میں ترمیم کی تھی حکومتی اقدامات قابل مذمت ہیں وزیر قانون زاہد حامد کو فوری برطرف کیا جانا ضروری ہے بعد ازاں شرکاجلوس پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ احتجاجی ریلی میں کلر سیداں کے معروف علما اکرام غیر حاضر رہے ۔

ای پیپر دی نیشن