کوئٹہ‘ پشاور‘ لاہور (بیورو رپورٹ‘ خصوصی رپورٹر‘ سٹاف رپورٹر) کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر خودکش دھماکے میں خاتون اور بچے سمیت 6افراد شہیداور 4 ایف سی اہلکاروں سمیت 25 افراد زخمی ہوگئے۔ دھما کے میں کمانڈنٹ چلتن رائفلز کرنل اشتیاق کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تاہم وہ گاڑی میں موجود نہیں تھے، ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے جائے وقوعہ پر دھماکہ خودکش ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا پیدل حملہ آور نے فورسز کی گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑایا، جائے وقوعہ سے خود کش حملہ آور کا سر اور ٹانگیں تحویل میں لی گئی ہیں۔ واقعہ کے بعد علاقے کو سیل کر کے شواہد اکٹھے کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا، دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی۔ واضح رہے سکیورٹی فورسز پر رواں ماہ کا یہ تیسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل ڈی آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن حامد شکیل ،ایس پی محمد الیاس بھی حملوں میں شہید ہوچکے ہیں۔ صدر، وزیراعظم نے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ دھما کے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکہ خودکش تھا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کی رپورٹ کے مطابق دھما کہ خودکش 8سے 10کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے خودکش دھما کے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا بزدل دہشت گردوں نے ایک مر تبہ پھر نہتے اور بے گنا ہ لوگوں کو نشانہ بنایا۔ صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے پولیس اور فرنٹیئر کور نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے اس لئے وہ دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں۔ خود کش حملے کے بعد کوئٹہ شہر میں خوف و ہرا س کی لہر دوڑ گئی اور سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر تھی۔ کئی علاقوں میں کاروباری مراکز بند رہے۔ پولیس اور ایف سی کا گشت بڑھا دیا گیا اور مختلف علاقوں میں چیکنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ خود کش حملے کے بعد علاقے کو چاروں طرف سے گھیرے میں لے کر ملزموں کی تلاش شروع کردی گئی اور کئی علاقوں سے مشکوک افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ ضلع کوہلو میں بارودی سرنگ دھماکہ میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔لیویز ذرائع کے مطابق کوہلو کی تحصیل کاہان کے علاقے نسائو میں سڑک کنارے نصب بارودی سرنگ سے موٹر سائیکل ٹکرا گئی۔بیورو رپورٹ کے مطابق گوادر کے علاقے میں مزدوروں کے کیمپ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سیکورٹی فورسز کا نائب صوبیدار فرمان جاں بحق جبکہ سیکورٹی اہلکار سمیت 5افرادزخمی ہوگئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق گوادر کے علاقے بڈوک میں بجلی کے ٹاور پر این ٹی ڈی سی اور کیسکو کے مزدوروں کے کیمپ پر نامعلوم مسلح موٹرسائیکل سواروں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے بعد ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ سیکورٹی فورسز نے نعش اورزخمیوں کو ہسپتال پہنچادیا اور علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزموں کی تلاش شروع کردی۔خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کوئٹہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی دین ہے نہ مذہب یہ انسانیت کے کھلے دشمن ہیں معصوم انسانی جانوں سے کھیلنے والے درندے عبرتناک انجام سے بچ نہیں پائیں گے۔ گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے سبی دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق پشاور دھماکے کے بعد پنجاب میں سکیورٹی ہائی الرٹ جبکہ پولیس افسران کی سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق حیات آباد میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل محمد اشرف نور پر خودکش دھماکے کے بعد پشاور پولیس اور سکیورٹی فورسز نے مشترکہ سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کے دوران قتل اور اقدام قتل سمیت دیگر سنگین مقدمات میں مطلوب 2 اشتہاریوں سمیت 100 سے زائد جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کر لیا۔ ملازموں کے قبضہ سے 4 کلاشنکوف 7 پستول اور سینکڑوں کارتوس برآمد ہوئے پولیس ترجمان کے مطابق آپریشن میں لیڈیز پولیس بی ڈی یو اور سراغ رساں کتوں کی ٹیموں نے بھی حصہ لیا۔ مزید برآں محکمہ انسداد دہشت گردی خیبر پی کے نے تباہی کا منصوبہ بناتے ہوئے 5 دہشت گردوں کو تخریب کاری کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا سی ٹی ڈی پشاور ہیڈ کوارٹر سے جاری بیان کے مطابق سی ٹی ڈی ڈیرہ اسماعیل خان ریجن نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے دیہہ نواب محلہ صدیق اکبر میں محمد یوسف نامی شخص کے بیٹھک پر چھاپہ مارا جہاں سے 5 دہشت گردوں محمد وقاص، محمد صدیق، محمد عامر، محمد یوسف اور عمر فاروق کو گرفتار کر لیا۔ ان کے قبضے سے 10 کلو گرام بارودی مواد ایک ڈیٹونیٹر اور 2 پستول برآمد کر لیں گرفتار دہشت گرد24 اپریل 2017ء کو تھانہ یونیورسٹی پولیس پر حملے میں بھی مطلوب تھے۔