سیالکوٹ(نامہ نگار) تھانہ صدر سیالکوٹ پولیس نے اٹھارہ سالہ لڑکے کو مبینہ پولیس مقابلہ میں ہلاک کر دیا، مقتول کے عزیز و اقارب اور اہل علاقہ نے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کرکے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ مقتول خضر کے عزیز و اقارب کا کہنا ہے کہ چند روز قبل پولیس خضر کو اٹھا کر لے گئی تھی اس پر تشدد بھی کرتی رہی گزشتہ رات پولیس نے اسے گولی مار کر قتل کر دیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے چند اور لڑکوں کو گرفتار کر رکھا ہے۔ اہل علاقہ اور مقتول خضر کے عزیز و اقارب نے پسرور روڈ پر ڈیڈ ہاو¿س کے سامنے روڈ بلاک کر کے پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ تھانہ صدر سیالکوٹ پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات شمس الدین، حسن اور محمد پرویز موٹر سائیکل پر جا رہے تھے کہ قصبہ بھیکو چھور کے قریب دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار ڈاکوو¿ں نے شمس الدین، حسن اور محمد پرویز کو روک کر ان سے بارہ ہزار روپے لے کر فرار ہونے لگے تو محمد پرویز نے خضر کو پکڑ لیا‘ اسکے ساتھ گتھم گتھا ہو گیا۔ اس اثناءمیں خضر کے ساتھی نے فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں خضر شدید زخمی ہو گیا‘ بعدازاں دم توڑ گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خضر عرف خضری اور اسکے ساتھیوں علی، شہرو اور احمد رضا نے 18نومبر کو ہندل چرنڈ روڈ پر مزاحمت کرنے پر فائرنگ کرکے اظہر شہزاد کو بھی قتل کیا تھا۔
احتجاج
سیالکوٹ: اٹھارہ سالہ لڑکے کو مبینہ مقابلے میں ہلاک کرنے کیخلاف اہل علاقہ کا احتجاج‘ روڈ بلاک
Nov 26, 2017