لاہور (نیوز ڈیسک) بھارت نے پاکستان جانیوالے دریا¶ں کا پانی روکنے کیلئے مزید 3 ڈیم بنانے کا فیصلہ کر لیا۔ بھارتی میڈیا کو اعلیٰ حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ پنجاب میں شاہ پور کانڈی ڈیم جو ستلج بیاس لنک کا دوسرا منصوبہ ہے اور اوج ڈیم جو مقبوضہ کشمیر میں تعمیر ہوگا یہ تینوں ڈیموں کے منصوبے عرصہ دراز سے سرخ فیتے کی نذر ہو چکے تھے مگر مودی سرکار نے ان کی تعمیر کیلئے گرین سگنل دیدیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سندھ طاس معاہدے کے تحت دریائے ستلج، بیاس اور راوی کا پانی بھارت جبکہ چناب، جہلم اور دریائے سندھ کا پانی پاکستان کے حصے میں آیا۔ بھارت کا راوی ستلج اور بیاس سے پانی کا حصہ بقول بھارتی حکام 168 ملین ایکڑ فٹ بنتا ہے مگر وہ صرف 20 فیصد ہی پانی سٹور کر پارہا ہے، بھارتی حکام کے مطابق اوجھ ڈیم مقبوضہ کشمیر کے ضلع جموں کے علاقے کٹھوعہ میں دریائے راوی پر تعمیر ہوگا اس ڈیم کے ذریعے 196 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی جبکہ اس کیلئے 172.8 ملین کیوسک میٹر پانی استعمال ہوگا ڈیم کی تعمیر پر 5950 کروڑ روپے خرچ ہونگے۔ اس کے علاوہ شاہ پور کانڈی ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے بھارتی پنجاب اور مقبوضہ کشمیر کی حکومتوں کے درمیان ستمبر میں معاہدے پر دستخط کئے جا چکے ہیں شاہ پور ڈیم پر 2793 کروڑ روپے لاگت آئے گی اس ڈیم پر کام کا آغاز 2013ءمیں ہوا تاہم مقبوضہ کشمیر حکومت کے اعتراضات کے بعد کام روک دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ رنجیت ساگر ڈیم پاور سٹیشن کی تعمیر کا بھی منصوبہ ہے جس سے پنجاب اور مقبوضہ کشمیر کو 206 میگا واٹ بجلی میسر اور 37173 ہیکٹر اراضی سراب ہو گی۔
بھارت ڈیم