لاہور (سید شعیب الدین سے) جے آئی ٹی کی طرف سے طلبی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ”صبر“ کا پیمانہ لبریز کردیا۔ اپنے والد سابق صدر مملکت اور پی پی پی پی کے صدر آصف علی زرداری اور پھوپھی فریال تالپور کی ایف آئی اے افسران کے سامنے بار بار طلبی کے باوجود اپنے پیمانہ صبر اور قوت برداشت کو کے ٹو کی چوٹی جیسی ٹھنڈک کے مطابق رکھنے والے بلاول بھٹو نے ایف آئی اے افسران پر مشتمل جے آئی ٹی کی پہلی ہی طلبی پر اپنے” ہارڈ لائنرز اور ہاکس “کو حکومت اور جے آئی ٹی کو ٹف ٹائم دینے کا حکم جاری کر دیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے اپنے والدآصف علی زرداری کی کبھی مفاہمتی اور کبھی دھمکیوں کی پالیسی کو بالائے طاق رکھنے کا حکم دیا۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو جنہیں ابھی عملی سیاست میں یعنی قومی اسمبلی میں قدم رکھے بمشکل تین ماہ ہوئے ہیں سخت غصے میں ہیں کہ انہیں ”بلاجواز“ کیوں بلایا جا رہا ہے۔ بلاول یہ سمجھتے ہیں کہ اس طلبی کے پیچھے پی ٹی آئی کے قیادت کی جے آئی ٹی کو ” تھپکی “ بھی موجود ہے۔ اس لئے انہوں نے پہلے مرحلے میںحکمران جماعت کو ”فواد چودھری“ سٹائل جواب دینے کیلئے اپنے قریبی اور تلخ جوابات کیلئے شہرت رکھنے والے رہنماو¿ں کو چنا ہے۔ یہ رہنما بلاول بھٹو سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف کیخلاف ٹی وی میڈیا اور سوشل میڈیا پر بیان بازی کریں گے۔ بلاول بھٹو جنہوں نے پہلے پہلی مرتبہ اقتدار میں آنےوالی پی ٹی آئی کی حکومت کو ”تنگ“ نہ کرنے کی پالیسی کا عندیہ دیا تھا۔ لیکن اپنی پالیسی پر زیادہ دیر قائم نہ رہ سکے۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو اپنے والد اور پھوپھی کو ”منی لانڈرنگ“ جیسے سنگین جرم میں گھسیٹے جانے اور اب اپنی طلبی کا حکمنامہ ملنے کے بعد برافروختہ ہیں البتہ ان کا یہ فیصلہ ہے کے ایف آئی اے اور جے آئی ٹی کی بجائے حکومت کو ٹف ٹائم دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت حکومتی جماعت خصوصا چند وزرا کی طرف سے جس طرح پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ پر حملے کئے جا رہے ہیں اب ویسے ہی الفاظ اور زبان پیپلز پارٹی کے”ہاکس“ بھی استعمال کریں گے۔
بلاول / پیمانہ