ایودھیا میں ہزاروں ہندوﺅں کی دھرم سبھا رام مندر کے ساتھ مسجد بننے نہیں دینگے : وشواہندو پریشد

لاہور (نیوز ڈیسک) معاشی محاذ پر ناکام بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی جماعت بی جے پی نے بدترین مہنگائی اور غربت کی دلدل پھنسے ووٹروں کو لبھانے کیلئے ایودھیا میں بابری مسجد والی جگہ پر رام مندر کی تعمیر کا شوشہ پھر کھڑا کر دیا۔ مودی سرکاری کی ایما پر وشوا ہندو پریشد، شوسینا اور آر ایس ایس کے فسادی رہنما نے پھر رام مندر کی حمایت میں اور مسلمانوں کیخلاف زہر اگلنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ بھارت کے سیاسی ماحول میں پھر کشیدگی عروج پر ہے، ایودھیا کا ماحول پھر گرما گیا ہے مسلمان پھر سے خوف و ہراس کا سامنا کر رہے ہیں۔ انتہا پسند ہندو تنظیم شیو سینا کے سربراہ اور بال ٹھاکرے کے بیٹے اودھو ٹھاکرے بیوی بچوں کو لیکر مودی کے اشارے پر 3 روزہ دورے پر ایودھیا جا پہنچے انہوں نے بابری مسجد کو شہید کرکے خالی کی گئی جگہ پر بنے عارضی رام مندر میں مذہبی رسومات ادا کیں اور رام جنم بھومی نیاس کے سربراہ نریتا گوپال داس کو چاندی سے بنی اینٹ مندر کی تعمیر شروع کرنے کیلئے پیش کی۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار رام مندر کی تعمیر کی تاریخ کا فوری اعلان کرکے تمام ہندو مندر کی تعمیر چاہتے ہیں اور شیوسینا اس حوالے سے اگر آرڈیننس آیا تو مودی سرکاری کی حمایت کرے گی دوسری طرف وشوا ہندو پریشد نے ایودھیا میں دھرم سبھا کا پروگرام شروع کر دیا اس سلسلے میں 10 ہزار موٹرسائیکلوں 8 ہزار کاروں 6 ہزار بسوں اور مختلف ٹرینوں سے ڈھائی لاکھ افراد ایودھیا پہنچے علاقے میں اتر پردیش کی بوگی ادیتاناتھ حکومت نے حفاظتی انتظامات سخت کرتے ہوئے ضلع فیضل آباد میں دفعہ 144 نافذ اور 80 ہزار کے لگ بھگ پولیس افسر اور اہلکار پیرا ملٹری فورسز کے جوان متعین کر دیئے انتہا پسند ہندو¶ں نے جلوس نکالنے کی کوشش کی جسے انتظامیہ اجازت نہیں دی جبکہ انتہا پسند ہندو رہنما صہنت پرمہنس داس نے کہا کہ اگر 6 دسمبر تک رام مندر کی تعمیر شروع نہ ہوئی تو وہ خود سوزی کر لینگے۔ دھرم سبھا پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وشواہندو پریشد کے انٹرنیشنل سربراہ چمپت رائے نے واضح کیا کہ وشوا ہندو پریشد بابری مسجد کی تمام جگہ مندر کی تعمیر کیلئے استعمال کرنا چاہتی ہے اس میں مسلمانوں کیلئے مسجد کی تعمیر نہیں ہونے دیگی واضح رہے کہ الہ آباد ہائیکورٹ نے بابری مسجد کو شہید کرکے حاصل کی گئی جگہ میں سے 2 تہائی حصہ رام مندر اور ایک تہائی حصہ مسجد کی تعمیر کیلئے بابری مسجد ایکشن کمپنی کو دینے کا فیصلہ کر رکھا ہے وشواہندو پریشد کے سربراہ کا اعلان اس کا منہ چڑا رہا ہے اس کے سربراہ رام چھپت نے کہا کہ ہمیں اس جگہ اب مسجد قبول نہیں، مسلمان بابری مسجد کیس سے دستبردار ہو جائیں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بھی رام مندر اراضی کیس کی سماعت کو ترجیح نہیں دے رہی اجتماع سے تلسی پیٹھ کے سوامی رمبھا دھر اچاریہ نے ہندو مجمع کو بتایا کہ مودی سرکاری کے ایک وزیر نے رام مندر کی تعمیر کے حوالے سے جنوری میں مثبت پیش کا ہمیں یقین دلایا ہے۔ دوسری طرف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے انتخابات کا ماحول مزید بھڑکانے کیلئے راجھستان میں ریلی سے خطاب کے دوران کہا کہ رام مندر کیس کے فیصلے کو لٹکانے کے حوالے سے کانگریس کی قیادت مواخذے کے نام پر سپریم کورٹ کے ججوں کو ڈراتی اور ان پر دبا¶ ڈالتی رہی۔ ادھر بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے تلنگانہ میں جلسہ سے خطاب کے دوران واضح کیا کہ ہماری حکومت مسلمانوں کیلئے ملازمتوں اور داخلوں میں کوئی کوٹہ نہیں رکھے گی۔ ہم مذہب کے نام پر کوٹہ کے خلاف ہیں واضح رہے کہ تلنگانہ میں بی جے پی کے مخالف وزیراعلیٰ چندر شیکھر را¶ نے مسلمانوں کیلئے 12 فیصد کوٹے کا اعلان کر رکھا ہے۔
ایودھیا

ای پیپر دی نیشن