اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف سے متعلق فیصلہ ہماری عدالت کا امتحان ہے، شنید ہے کہ عمران خان کی حکومت اس کو بچانا چاہتی ہے تین ماہ کے بعد انتخابات کی ڈیڈلائن کا مولانا فضل الرحمان کو ہی پتہ ہو گا۔ مجھے اس کا کوئی علم نہیں ہے۔ حکومت ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان صرف ارب پتیوں کے لیے کرتی ہے، کسانوں ، طلبا کے لئے کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں ہے جب کہ کل اے پی سی ہو گی۔ جس میں اپوزیشن کی تمام جماعتیں جمع ہوں گی، ہم پرامید ہیں، جو ماضی کی غلطیاں ہوئی ہیں اب نہیں ہوں گی، عدالتوں کی طرف سے اچھے فیصلے آئیں گے، پیر کو انھوں نے (پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز) پمز میں اپنے والد آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر سے ملاقات ہوئی ، ان سے خیریت معلوم کرنے کا موقع ملا، ان کی طبیعت ناساز ہے اور ان کی صحت حکومت وسرکاری ڈاکٹرزکے ہاتھوں میں ہے مگر تمام تر سازشوں کے باوجود آصف زرداری کا حوصلہ بلند ہے، آصف زرداری کا کہنا ہے کہ جو کرنا ہے کرلو اپنے نظریے سے نہیں ہٹیں گے، نہ بھاگیں گے نہ جھکیں گے، اصولوں پر قائم رہیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جب سے عمران خان حکومت میں آیا ہے اور پیسا دو چلے جائو کی بات کرتا ہے، یہ سارے کیسز جھوٹے ہیں، سابق صدر زرداری کی پٹیشن التوا میں ہے، امید ہے انصاف ملے گا اور جن پر الزام ثابت نہیں ہے ان کو ضمانت ملنی چاہیے، زرداری صاحب درخواست ضمانت دائر نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ سازشوں کے باوجود آصف علی زرداری کا حوصلہ بلند ہے ، وہ اپنے نظریے اور مؤقف پر قائم ہیں، ملک پورا عدالتوں کی طرف دیکھ رہا ہے کہ اعلیٰ عدالت کی طرف سے پیپلزپارٹی اور اس کی قیادت کیلئے کس قسم کے فیصلے آئیں گے، ہم پرامید ہیں، جو ماضی کی غلطیاں ہوئی ہیں اب نہیں ہوں گی، عدالتوں کی طرف سے اچھے فیصلے آئیں گے، جس سے پیغام جائے گا کہ پاکستانی چاہے کسی بھی صوبے سے ہی کیوں نہ ہوں قانون سب کیلئے برابر ہے، یہی جناح کا پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں غدار آمر کا کیس چل رہا ہے، سننے میں آرہا ہے کہ عمران خان کی حکومت اس کو بچانا چاہتی ہے، یہ ہماری عدالت کا امتحان ہے، جب تک تمام ادارے عوام کی خواہشوں کے مطابق نہیں چلیں گے ہم حقیقی جمہوریت کی طرف نہیں لوٹیں گے تب تک ہم موجودہ حکومت کے معاشی سونامی سے عوام کو نہیں بچا سکیں گے۔ فضل الرحمن نے ہم سے تو پلان شیئر نہیں کیا۔ آج اے پی سی میں تمام اپوزیشن جماعتیں جمع ہوں گی امید ہے مولانا پلان شیئر کریں گے۔ سابق صدر سے ملاقات کے بعد قمر زمان کائرہ نے پمزہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم پر آصف زرداری سے ملنے آئے تھے، زرداری کی صحت ٹھیک نہیں ہے لیکن حوصلے جوان ہیں، ہمیں آصف زرداری نے کہا کہ اس طرح کے ریاستی ہتھکنڈوں کا پہلے بھی مقابلہ کیا ہے، اب بھی کر رہا ہوں۔ خان صاحب ایکسپوز ہوگئے ہیں، جلد خود صفائی کاشکار ہونے والے ہیں، سارے کیسز کی سماعت اسلام آباد میں کرنی ہے تو سندھ میں نیب کو بند کر دیں۔ علاوہ ازیں کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما و وزیراطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ 6 مہینے ہوگئے، آصف زرداری اور فریال تالپور جیل میں ہیں، کیس نہیں چلا، سزا نہیں ہوئی، انہیں جیل میں رکھنے کا کیا اخلاقی جواز ہے۔ آصف زرداری کو حکومت سے کسی قسم کا ریلیف نہیں چاہیے، الزامات کا عدالتوں میں سامنا کریں گے، پی ٹی آئی کے جن لوگوں کے خلاف نیب کیسز ہیں وہ سندھ منتقل کیے جائیں۔
مریم نواز فیصلے کے بعد سب کو ضمانت ملنی چاہئے: بلاول
Nov 26, 2019