حکومت اور انتظامیہ کے دعوﺅں کے برعکس اوپن مارکیٹوں میں گراں فروشی کا سلسلہ بدستور جاری ہے ،دکانداروں کی اکثریت نے سبزیاں سرخنامے کی بجائے اپنی مرضی کی قیمت کے مطابق فروخت کیں۔ آلو کچا چھلکاسرکاری نرخ 57کی بجائے 60سے 65روپے فی کلو، آلوشوگر فری 45کی بجائے50، آلو سٹور 32کی بجائے40،پیاز 80کی بجائے100سے110،ٹماٹر 190کی بجائے240سے250،لہسن دیسی 238کی بجائے270سے280،لہسن چائنہ 232کی بجائے 260سے270،ادرک چائنہ 274کی بجائے300سے320،بینگن34کی بجائے40،کھیرا فارمی44،کریلے52کی بجائے60،پالک فارمی 20،پالک دیسی30،ٹینڈے دیسی 52کی بجائے60،لیموںچائنہ 50کی بجائے60،میتھی36کی بجائے45سے50،لہسن ایرانی197کی بجائے240سے250،بندگوبھی56کی بجائے65،پھول گوبھی 42کی بجائے50،گھیا کدو 32کی بجائے38سے40،شلجم 25کی بجائے35سے 40،سبز مرچ 182کی بجائے200سے210،شملہ مرچ192کی بجائے210سے220،اروی 54کی بجائے60سے 65،بھنڈی 78کی بجائے85سے 90،مٹر76کی بجائے85سے90، مولی13کی بجائے25سے30،گھیا توری 76کی بجائے80سے 85،گاجر دیسی 42کی بجائے45،گاجر چائنہ 42کی بجائے 45سے50،پھلیاں 60کی بجائے70،ساگ 24جبکہ مونگرے 74کی بجائے 80سے 85روپے فی کلو میں فروخت ہوئے ۔برائلر گوشت4روپے کمی سے193روپے، زندہ برائلرمرغی 3روپے کمی سے 133روپے فی کلوجبکہ فارمی انڈوںکی قیمت 100روپے فی درجن پر مستحکم رہی۔