الحدیدہ کے نواح میں عرب اتحاد کے فضائی حملے میں8 حوثی جنگجو ہلاک

یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ کے نزدیک عرب اتحاد کے فضائی حملے میں حوثی ملیشیا کے آٹھ جنگجو ہلاک ہوگئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مقامی حکام نے بتایاکہ اس فضائی حملے کے بعد علاقے میں نئی لڑائی چھڑ گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عرب اتحاد نے اپنے فضائی حملے میں حوثی ملیشیا کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا اور اس میں متعدد باغی جنگجو زخمی بھی ہوئے ۔اس فضائی بمباری کے بعد الحدیدہ کے مشرق اور جنوب میں واقع نواحی علاقوں میں اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان لڑائی چھڑ گئی ہے اور متحارب فورسز ایک دوسرے پر توپ خانے سے گولہ باری کررہی ہیں۔اکتوبر کے بعد الحدیدہ میں متحارب فریقوں کے درمیان یہ پہلی لڑائی ہے۔تب یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا نے گذشتہ سال دسمبر میں سویڈن میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں طے شدہ جنگ بندی کے سمجھوتے پر عمل درآمد کرتے ہوئے مشترکہ نگران چوکیاں قائم کی تھیں۔اس جنگ بندی سے قبل بھی الحدیدہ میں یمنی فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان خونریزلڑائی ہوتی رہی تھی۔ یمنی حکومت نے الحدیدہ پر دوبارہ کنٹرول کے لیے جون 2018ءمیں عرب اتحاد کی مدد سے حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی شروع کی تھی مگر گذشتہ دسمبر میں جنگ بندی کے بعد یہ لڑائی رک گئی تھی۔اقوام متحدہ نے مئی 2019ءمیں الحدیدہ اور اس کے نواح میں واقع دو اور بندر گاہوں سے حوثی باغیوں کے انخلا کا اعلان کیا تھا۔الحدیدہ میں اس لڑائی سے تین روز قبل ہی اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفتھس نے کہا تھا کہ یمن میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران میں فضائی حملوں میں 80 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔یہ عمومی جنگ بندی کی جانب ایک ہم قدم ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ برسر زمین اب صورت حال تبدیل ہورہی ہے اور عمومی جنگ بندی وقوع پذیر ہوسکتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن