ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے الزام لگایا ہے کہ ملک میں ہنگامہ آرائی پھیلانے والے بلوائیوں کو امریکا کی پشت پناہی حاصل ہے۔ بلوائیوں کیلئے امریکا کی سپورٹ کو ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے دارالحکومت تہران میں ایک بیان میں کہاکہ ملک میں حالیہ عوامی احتجاجی مظاہروں کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ تھا۔ موسوی نے کہا کہ بلوائیوں کیلئے امریکا کی حمایت کو ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت شمار کرتے ہیں۔ ایرانی پارلیمنٹ میں آزاد ارکان کے بلاک کے سربراہ غلام علی جعفر زادہ نے بھی اتوار کے روز امریکا کو ملامت کا نشانہ بنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران میں انٹرنیٹ سروس منقطع ہونے کا سبب امریکی مداخلت ہے۔ ایرانی پاسداران انقلاب نے ملک بھر میں پھیلے ہوئے عوامی احتجاج کو ایک جنگ اور بڑی سازش قرار دیا ہے۔پندرہ نومبر کو ایران کے زیادہ تر صوبوں میں بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کا آغاز ہوا تھا۔ ایرانی حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمتوں میں کم از کم پچاس فیصد اضافے کے فیصلے کے خلاف ہونیوالے مظاہروں کا سلسلہ پانچ روز سے زیادہ جاری رہا۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں درجنوں مظاہرین مارے گئے۔