گوجرانوالہ: سی آئی اے پولیس کی جعلی کارروائی، انعامات کی خاطر سی پی او کو ’’ماموں‘‘ بنادیا

گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی)ایس ایس پی آپریشنز ڈاکٹر رضوان کی نگرانی میں سی آئی اے پولیس کی جعلی کارروائی منظر عام پر آگئی۔ تعریفی سرٹیفکیٹ اور انعامات لینے کی خاطر سی پی او کو "ماموں "بنا ڈالا۔ سینٹرل جیل سے رہا ہونے والے ملزم کو پکڑ کرچند روز مبینہ حراست میں رکھنے کے بعد افسران کو یہ کہہ کر پیش کر دیا کہ اسے دن رات کی جدوجہد کے بعد بڑی مشکل سے گرفتار کیا ہے۔ جیل ریکارڈ نے سی آئی اے پولیس کی کارروائی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ذرائع کے مطابق 22نومبر کو سی پی او آفس کی پی آر او برانچ کی جانب سے جاری کردہ ہینڈآئوٹ کے مطابق ایس ایس پی آپریشنز ڈاکٹر رضوان کی نگرانی میں ڈی ایس پی سی آئی اے نواز سیال نے سب انسپکٹر سرفراز انجم ، اے ایس آئیز اورنگزیب ، خلیل اللہ پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جس نے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے ڈکیتی کے مقدمات میں پانچ سال سے اشتہاری ملزم عظیم خاں کو گرفتار کر لیا ہے جس پر سی پی او سرفراز احمد فلکی نے سی آئی اے ٹیم کو شاباش دی لیکن اس کہانی کا بھانڈا اس وقت پھوٹ گیا جب سینٹرل جیل گوجرانوالہ کے ریکارڈ کے مطابق اشتہاری ملزم عظیم خاں 6نومبر 2020کو سینٹرل جیل گوجرانوالہ سے تھانہ پیپلز کالونی کے ایک مقدمہ میں ضمانت ہونے پر رہا ہوا تو اطلاع ملنے پر سی آئی اے پولیس نے اسے سینٹرل جیل کے احاطہ سے دوبارہ اپنی حراست میں لے لیا۔شہری حلقوں نے اس کارروائی پر سی آئی اے پولیس کی کارکردگی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...