پاکستان نے دفتر خارجہ میں بھارتی سینئر سفارت کار کو طلب کر کے 25 نومبر کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول(ایل اوسی)کے بگسر سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا جس کے نیتجے میں ایک شہری شہید ہوگیا تھا۔ترجمان دفتر خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے گڑھی گاوں کے رہائشی 33 سالہ انصار ولد محمد اشرف شہید ہوئے۔دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فورسز ایل او سی اور ورکنگ بانڈری میں شہری آبادی کو آرٹلری فائر، مارٹرز اور خودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔بیان کے مطابق بھارت نے رواں برس 2 ہزار 840 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 276 شہادتیں ہوئیں اور 245 معصوم شہری شدید زخمی ہوئے۔ترجمان دفتر خارجہ نے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فائرنگ واضح طور پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور انسانی اقدار اور پیشہ ورانہ فوجی قواعد کے بھی خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایل او سی کے اطراف میں کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے، جو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایل او سی اور ورکنگ بانڈری میں کشیدگی کو ہوا دے کر بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورت حال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔بھارت سے 2003 کے معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ ان واقعات کی تفتیش کرکے ایل او سی اور ورکنگ بانڈری پر امن کو برقرار رکھا جائے۔دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔