دہشتگردی کو کسی مذہب‘ قومیت سے جوڑا نہیں جا سکتا: شاہ محمود 

اسلام آبا د (خصوصی نامہ نگار) امریکی ڈیموکریٹ رہنما طاہر جاوید  نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات، معاشی سفارت کاری سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترجمان دفتر کے مطابق وزارت خارجہ آمد پر پاک امریکہ بزنس فورم کے چیئرمین حفیظ خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ملا قات کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا  پاکستان، امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے ،ہماری حکومت، معاشی ترجیحات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ پاکستان، بیرونی سرمایہ کاروں کو، پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے، ای ویزا سمیت کئی اہم سہولیات فراہم کر رہا ہے ۔  ادھر  13ویں ایشیا یورپ میٹنگ سمٹ میں شرکت کرتے ہوئے کہا  فورم کا بنیادی مقصد باہمی احترام اور مساوی شراکت داری کے جذبے سے اپنے تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 13ویں ایشیا یورپ میٹنگ سمٹ (ASEM13)  25 سے 26 نومبر 2021 تک کمبوڈیا کے شہر نوم پنہ میں منعقد ہو رہی ہے۔  شاہ محمود قریشی اس سربراہی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے ورچوئل شرکت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا  ہمیں تنازعات کی بنیادی وجوہات پر توجہ دینی چاہیے، بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں میں شمار ہیں۔ فلسطین اور جموں و کشمیر اس کی روشن مثالیں ہیں۔ دہشت گردی کو کسی مذہب، قومیت، تہذیب یا نسلی گروہ سے نہیں جوڑا جا سکتا۔ 40 سالوں سے تنازعات اور عدم استحکام کے شکار افغانستان کا پرامن اور مستحکم ہونا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔ افغانستان میں انسانی بحران اور معاشی تباہی کے اثرات پوری دنیا پر پڑیں گے۔  عالمی برادری کو افغانستان کو پنپتے ہوئے انسانی بحران سے بچانے اور امن، سلامتی، ترقی اور رابطے کے ہمارے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے میں مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔آسم (ASEM) کے تین ستونوں میں "کنیکٹیوٹی" بھی شاصمل ہے بی آر آئی کے منصوبے کے تحت، چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC)  گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے جنوبی ایشیا کو چین، وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ کے ساتھ ساتھ یورپ اور افریقہ سے جوڑتی ہے جو ہمارے وسیع خطے میں رابطے کو بڑھا دے گی۔’ایس۔سی۔او‘ کے حکومتی سربراہان کی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہاہے کہ رواں برس سربراہی اجلاس ’ایس۔سی۔او‘ کے قیام کی بیسویں سالگرہ پر منعقد ہورہا ہے، عالمی برادری کو افغان عوام کی تکالیف دور کرنے کے لئے تعمیری انداز میں ربط وتعلق استوار کرنے کی ضرورت ہے۔  متحد علاقائی تنظیم کے طور پر ’ایس۔سی۔او‘ عالمی برادری میں ایک نمایاں مقام رکھتی ہے۔باہمی تعاون اور تنازعات کے حل پر زور دے کر ’ایس۔سی۔او‘ ایک ایسی دنیا میں انسانیت کو امید کا پیغام دے رہی ہے کہ جہاں مقبولیت پسندی اور اجتماعیت سے کَٹ کر چلنے کی روش، تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔ ’ایس۔سی۔او‘ معیشت، سلامتی، کے حوالے سے رابطے جوڑنے اور پائیدار ترقی سمیت مختلف شعبوں میں ریاستوں کے مابین تعاون کا ایک پرکشش موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ مشترکہ خوش حالی و مشترکہ ترقی ونشوونما کی ایک قابل تقلید مثال ہے۔ رواں برس سربراہی اجلاس ’ایس۔سی۔او‘ کے قیام کی بیسویں سالگرہ پر منعقد ہورہا ہے۔ یہ مرحلہ ہمیں جائزے اور اجتماعی طورپر خطے میں امن وترقی کی مستقبل کی راہ تیار کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
شاہ محمود

ای پیپر دی نیشن