سپریم کورٹ نے ایف ڈبلیو او کی تشکیل کا صدارتی حکم طلب کرلیا

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر )سپریم کورٹ نے ایف ڈبلیو او کی تشکیل کا صدارتی حکم طلب کرلیا ،سپریم کورٹ میں ایف ڈبلیو او کی جانب سے زمینیں ایکوائر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس سردار طارق کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل عمران حسن نے عدالت کو بتا یا کہ سپریم کورٹ نے گذشتہ سماعت پر ایف ڈبلیو او کی تشکیل کا صدارتی حکم طلب کیا تھا وکیل جس پرایف ڈبلیو او کے وکیل احسن بھون نے کہاہم نے ایف ڈبلیو او کی ورکنگ کے مختلف خطوط لگائے ہیں 60-70 سال پرانا صدارتی حکم ہے اس وقت کے صدر یحییٰ خان کے حکم کے تحت ایف ڈبلیو او وجود میں آئی جس پرجسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کیا حکم دیتے وقت جنرل یحیی ہوش و حواس میں بھی تھے ؟یا نہیں جسٹس سردار طارق مسعود نے کہاملک میں مختلف عمارتوں سے ریکارڈ غائب کرنے کیلئے تو آگ لگتی رہی ہے ۔ لیکن ایوان صدر میں تو اج تک آگ بھی نہیں لگی۔ ایف ڈبلیو او تو یہ بھی نہیں کہہ سکتی کہ آگ لگ گئی صدارتی حکم نہیں مل رہا ۔کہیں اب ایوان صدر میں آگ نہ لگ جائے جسٹس سردار طارق نے کہا ایف ڈبلیو او کے وکیل بتائیں کہ صدارتی حکم کی اہمیت ہے یا نہیں کہتے ہیں تو کیس کو صدارتی حکم کے بغیر ہی چلا کر فیصلہ کرتے ہیں ایف ڈبلیو او کا وجود اور اختیارات کیس کے بنیادی نقطے ہے دیکھنا ہے کہ کیا ایف ڈبلیو او زمینیں ایکوائر کرکے سیمنٹ فیکٹری لگا سکتا ہے یا نہیں جس پر وکیل احسن بھون نے موقف اپنایا کہ صدارتی حکم کی تلاش کیلئے مزید مہلت دی جائے تاکہ عدالت کی معاونت ہو سکے جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی ایف ڈبلیو او کی جانب سے سیمنٹ فیکٹری لگانے کیلئے ہری پور میں 3 ہزار کنال زمین ایکوائر کی گئی اہل علاقہ نے زمین ایکوائر کے کے عمل کو عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے۔ 
ایف ڈبلیو او 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...