تجزیہ: محمد اکرم چودھری
اداروں کو متنازعہ بنانے کا مقصد عوامی سطح پر انتشار پھیلانا ہے۔ دشمن کو فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔ اداروں کی کمزوری قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ مسلم لیگ ن میاں نواز شریف اور مریم نواز شریف کی سرپرستی میں ریاستی اداروں کو متنازعہ بنانے کی مہم پر ہے۔ میاں نواز شریف عدالتوں سے علاج کا بہانہ بنا کر لندن بیٹھے ہیں، ان کی بیٹی یہاں اپنے والد کے نفرت کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ اداروں پر عدم اعتماد کی راہ ہموار کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ مسئلہ اپنے کیسوں کا ہے۔ وہ کیسز جو آج تک عدالتوں میں ہیں، جہاں خود کو بیگناہ ثابت کرنے کے لیے آج تک شواہد پیش نہیں کیے جا سکے۔ عدالت میں ثبوت پیش کرنے کے بجائے عوام کو آڈیو اور ویڈیوز میں الجھا دیا گیا ہے۔ کیا گذشتہ تیس سال کے سیاسی سفر میں ن لیگ کی اعلیٰ قیادت نے وہ سب کچھ نہیں کیا جس کے الزامات ہیں یا کیسز عدالتوں میں ہیں۔ ممکن ہے عدلیہ سے وابستہ توقعات پوری نہ ہو رہی ہوں لیکن موجودہ حالات میں جہاں افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے، سیاست دان اور حکمران عدالتی نظام میں اصلاحات لانے کے بجائے اسے ہر دور میں متنازعہ بنانے میں مصروف رہتے ہیں۔ آج بھی وہی عمل دہرایا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے عدلیہ کے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے آزاد عدلیہ کے کردار کو واضح کیا ہے لیکن اس کے باوجود ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت عدلیہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اداروں کو متنازعہ بنانے کا مقصد انتشار پھیلانا
Nov 26, 2021