غریب اللہ کے پاس جا رہا، قطاروں میں کھڑے لوگ پرانا پاکستان یاد کر رہے ہیں: شہباز شر یف

لاہور (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ)  شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہنگائی کا بے قابو جن گلی گلی، قریہ قریہ اعلان کررہا ہے کہ وزیراعظم چور ہے۔ قطاروں میں کھڑے عوام آج پرانے پاکستان کو حسرت سے یاد کررہے ہیں۔ پورے ملک کو تین سال سے نااہلی، نالائقی، کرپشن اور مہنگائی کی سموگ نے اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ پٹرول، آٹے، چینی اور اشیائے ضروریہ کے لئے قوم کو قطاروں میں دھکے کھاتے دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ راشن کارڈ، قطاریں، مہنگائی، یوٹرن، جھوٹ نئے پاکستان کی شناختی علامات ہیں۔ عمران نیازی کی دیدہ دلیری پر حیرت ہے۔ اب کنٹینر والی باتیں کیوں بھول گئے ہیں۔ اب ان کی سیاسی اخلاقیات کہاں ہے۔ ہر دن، ہر بحران، قیمتوں میں ہر اضافہ پکار پکار کر دہائی دے رہا ہے کہ یہ حکومت چلتی رہی تو ملک نہیں چلے گا، عوام تکلیف میں رہے گی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں گیس کا بحران عمران نیازی کی بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ہے۔ گیس مہنگی اور موجود بھی نہیں، نئے سال پر گیس کی قیمت میں 400 فیصد اضافے کا نیا بم قوم پر گرنے والا ہے، یکم جنوری سے گھریلو اور کمرشل صارفین کو سینکڑوں روپے اضافی ادا کرنے پر گیس ملے گی۔ آئندہ ماہ 1400 سے بڑھا کر 1700 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی تیاری قوم کو ذبح کرنے کے مترادف ہے۔ غریب اوپر جارہا ہے لیکن اللہ تعالی کے پاس۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ گیس کے بعد چینی کا بحران پھر سے سر اٹھا رہا ہے، پہلے ہی 52 روپے والی چینی 130 اور150 تک مل رہی ہے، کرشنگ شروع ہونے کے باوجود چینی کی سپلائی اب تک بحال نہ ہونا نااہلی وبدانتظامی کی انتہا ہے۔ ڈالر 177 روپے سے زائد پر فروخت ہو رہا ہے، روپے کی قدر میں ایک فیصد کمی مہنگائی میں 14 سے 16 بنیادی پوائنٹس میں اضافہ کرتی ہے۔ ڈالر کی پرواز قوم کی مہنگائی کے دردناک کرب کو مسلسل بڑھا رہی ہے۔ کوئی پرسان حال نہیں۔ ظالم حکمرانوں کی بے حسی غریبوں کے زخموں پر نمک ہے۔ شہبازشریف نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ستر سال میں مجموعی قرض کا 70 فیصد پی ٹی آئی حکومت نے 3 سال میں لیا۔ آج ہر پاکستانی 2 لاکھ 35 ہزار روپے کا مقروض ہے۔ قرض اور ادائیگیوں کا بوجھ 50 کھرب روپے کی حد عبور کرگیا ہے۔ ایسی صورتحال قومی سلامتی کیلئے باعث فکر ہے۔پلڈاٹ کے وفد سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کیلئے سیاسی استحکام لازمی ہے۔ ملاقات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین، حکومت کی انتخابی اصلاحات اور آئینی شفاف و غیرجانبدار انتخابی طریقہ کار کے حوالے سے امور پر بات چیت کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن