لاہور (آئی این پی) ریاستی اداروں کیخلاف گفتگو کرنے کے مقدمہ میں کیپٹن (ر) صفدر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیئے۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے فاضل جج کے سامنے ریاستی ادارے کے متعلق دیے گئے بیان کو تسلیم کر لیا۔ عدالت نے کیس 17 جنوری تک ملتوی کر دیا۔ ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ بلال منیر وڑائچ نے کیس کی سماعت کی۔ فاضل جج نے کہا کہ آپ کبھی آتے ہیں آور کبھی نہیں آتے، آپ اگر مسلسل پیش ہوں تو پراسیکیوشن کے گواہوں کو طلب کیا جائے۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرنے جواب دیا کہ میرے خلاف 28 مقدمات ہیں ہر روز کسی نہ کسی عدالت میں پیش ہونا ہوتا ہے، گوجرانوالہ کے مقدمہ میں مجھے حاضری سے مستقل استثنی ملا ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ آپ نے اس عدالت میں تو کبھی حاضری سے استثنی کی درخواست نہیں دی۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرنے کہا کہ میں تسلیم کرتا ہوں کہ میں نے ریاستی ادارے کے متعلق بیان دیا تھا، میں نے آئین کے مطابق بات کی تھی میرے خلاف غداری کا جرم نہیں بنتا، غداری کے جرم کیلئے پہلے قانونی تقاضے پورے کرنا پڑتے ہیں۔ ملزم کیخلاف اسلام پورہ پولیس نے 2019 میں مقدمہ درج کیا۔ کیس کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا تھا کہ ملک میں بہتری آرہی ہے اور مزید اچھے دن آئیں گے، اصل مسئلہ مہنگائی ہے عمران خان کو تو رات کو بکرا روسٹ ہو کر مل جاتا ہے اور شہد بھی آ جاتا ہے۔ کیپٹن صفدر نے کہا کہ جب بھی ملک ترقی کرنے لگتا ہے عمران خان پاوں پکڑلیتا ہے، 2013 میں چینی صدر نے پاکستان کا دورہ کرنا تھا اس وقت بھی سازش کی گئی۔
کیپٹن صفدر