بلدیاتی الیکشن ہونے پر سندھ حکومت کیخلاف پریس کانفرنس نہ کی جائے ، مرتضی وہاب 

کراچی (نیوز رپورٹر)ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن ہوئے تو سندھ حکومت کے خلاف پریس کانفرنس نہ کی جائے۔جمعہ کو  پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے کراچی میں 5ہزار پولنگ اسٹیشنز ہیں، ان پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکارنہیں ہوں گے تو دھاندلی کا الزام لگے گا، اس وجہ سے ہم نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ اندورن سندھ میں جن عمارتوں میں پولنگ اسٹیشنز بننے ہیں وہ خراب ہیں، اگر 15جنوری کو بلدیاتی الیکشن ہوئے تو پھر 16جنوری کو سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کے خلاف پریس کانفرنس نہ کی جائے، پریس کانفرنس کر کے پھر الزامات لگائے جائیں گے۔ مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ آرمی چیف اور چیف آف جوائنٹ اسٹاف کمیٹی کی تقرریاں آئینی اور قانونی معاملات تھے، ان پر جتنی سیاست ہو رہی تھی یہ سب کے لیے نقصان تھا، وفاقی حکومت نے جو فیصلہ کیا اس پر صدر نے آئینی ذمہ داری نبھائی، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ آئین اور قانون کو سپورٹ کریں۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ ملکی معیشت کو لاحق خطرات کم ہوگئے ہیں، مضبوط معیشت کے لیے ہم سب مل کر کام کریں گے، ڈھکن چور ڈھکنوں کی بات کریں گے،کچھ لوگ ایسے ہیں جن کو بس منفی سیاست اور باتیں کرنی ہوتی ہیں، اس سے مسائل حل نہیں ہوتے اس کے لیے میدان میں کام کرنا پڑتا ہے۔ مرتضی وہاب کا مزید کہنا تھا کہ عدالتیں اگر حکومتی کاموں میں مداخلت کریں گی تو حکومت نہیں چلے گی، سالہا سال سے مقدمات چل رہے ہیں ان پر فیصلے نہیں ہوتے اور سیاسی معاملات پر فوری فیصلے ہو جاتے ہیں، جس طرح عدالتی معاملات میں دخل اندازی نہیں کی جاتی اسی طرح سیاسی معاملات میں بھی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔ ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ ہم نے عوام کو جواب دینا ہے، عدالتیں کسی تنقید کو فالو نہ کریں، اس طرح ہمارے لیے کام کرنا مشکل ہو جائے گا، ایک سال کی جدوجہد سے کے ایم سی ٹیکس کا آغاز کیا تھا جس کو روک دیا گیا، خدارا ہمیں کام کرنے دیا جائے، کے ایم سی نے حکم امتناع  کی وجہ سے نیا نظام متعارف نہیں کروایا۔ مرتضی وباب نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کا لانگ مارچ دنیا کا واحد مارچ ہے جو گھر کے ڈرائنگ روم سے ہورہا ہے، پارٹی چییئرمین گھر اور سیکیرٹری جنرل ایک جھیل کنارے سیلفیاں لے رہے ہیں، کچھ بھی ہوجائے اسمبلی کی مدت اگست 2023 تک پوری ہوگی، الیکشن کروانے کا آئینی طریقہ ہے اور آئین کے مطابق الیکشن کا اختیار وزیراعظم کا ہے، عمران خان کو کوئی اختیار نہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...