ورثاءکا عزیر احمد اور طفیل احمد کی لاشوں سمیت لاڑکانہ بائی پاس پر دھر نا ،قاتلوں کی عدم گرفتاری پر احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے کی دھمکی

Nov 26, 2022


قمبر علی خان(نامہ نگار)قمبرعلی خان کے گوٹھ چھجڑا میں مسلح افراد نے کلاشنکوف سے اندھا دھند فائر کرکے دو نوجوان بھائیوں کو موت کی نیند سلادیا جبکہ تیسرا بھائی شدید زخمی ہو گیا ۔ علاقے میں سخت خوف وہراس، دونوں لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد گھر پہنچی تو گھر میں سخت کہرام مچ گیا۔ ایس ایس پی قمبر نے ایس ایچ اوقمبر سٹی تھانہ طفیل احمد احمدانی ، کانسٹبل منظور ٹوٹانی اور ہیڈ محرر ریاض پنہور سمیت تین پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا ،جبکہ آئی جی پولیس سندھ غلام نبی میمن نے واقعہ اور بدامنی کا نوٹس لیکر ایس ایس پی قمبر صدا م حسین کوکارکردگی بہتر بنانے اور دہرے قتل میں ملوث تمام ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے، آخری اطلاعات تک دہرے قتل کا مقدمہ قمبر سٹی پولیس تھانے میں درج نہیں ہواتھا۔ تفصیلات کے مطابق گا¶ں چھجڑا میں تین بھائی عزیر احمد میمن ، طفیل احمد میمن اور شعیب احمد میمن کھیتوں پر کام کرنے کیلئے جارہے تھے کہ پہلے سے گھات لگائے بیٹھے پانچ مسلح افراد نے تینوں بھائیوں پر کلاشنکوف سے اندھا دھند فائرکھول دیئے جس کے نتیجے میں دو بھائی 27سالہ عزیر احمد اور 26سالہ طفیل احمد گولیاں لگنے سے موقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ تیسرا بھائی 23 سالہ شعیب احمد میمن شدید زخمی ہوگیا۔ واقعے کے بعدملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔ اطلاع ملنے پر قمبر سٹی پولیس نے جائے وقو عہ پر پہنچ کر زخمی شعیب احمد میمن کو تشویشناک حالت میں لاڑکانہ اسپتال منتقل کیا جبکہ مقتول دونوں بھائیوں کے لاشیںسول اسپتال قمبر علی خان منتقل اورپوسٹ مارٹم کے بعد ورثاءکے حوالے کی گئیں تو گھر میں کہرام مچ گیا جبکہ پورے علاقے میں سخت خوف وہراس اور غم وغصے کی فضا ۔ ورثاءنے دونوں بھائیوں کے لاشیں اٹھاکرقمبر لاڑکانہ بائی پاس پر دھرنہ دیا جس سے ٹریفک کا نظام کئی گھنٹوں تک معطل ہوگیا ، اس موقع پر صفد ر علی میمن اور ذوالفقار میمن سمیت دیگر مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایاکہ ایک ہفتہ قبل کلہوڑا قوم کے مٹھل ، بابو ، سکندر ، ضمیر ، جج علی اور داون سمیت پانچ ملز مان ہماری اراضی دھان کی فصل چوری کرکے فرارہورہے تھے کہ دو افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا اورپانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرادیاجبکہ قمبر سٹی پولیس نے دونوں گرفتار ملزمان کو رہا کردیا جنہوںنے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ہمارے دو افراد کو قتل کر کے فرار ہوگئے ۔انہوںنے کہاکہ ہمارے دونوں نوجوانوں کے قتل کی ذمہ دار کرپٹ پولیس اور علاقے کے ظالم وڈیرے اورسردار ہیں جن کی کرپشن اوربیجا مداخلت کے باعث قتل وغارتگری کی بازار گرم ہے ۔انہوںنے کہاکہ اگر فوری طور پر قاتلوںکوگرفتار نہ کیا گیا تو احتجاجی تحریک کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔ جبکہ دوسر ی جانب ایس ایس پی قمبر صدام حسین نے دھرنے میں پہنچ کر متاثرین کو انصاف کی یقین دہانی کرائی اس کے باوجود مظاہرین نے دھرنہ ختم کیا جبکہ ایس ایس پی قمبر نے ایس ایچ اوقمبر سٹی تھانہ طفیل احمد احمدانی ، کانسٹبل منظور ٹوٹانی اور ہیڈ محرر ریاض پنہور سمیت تین پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا ،جبکہ آئی جی پولیس سندھ غلام نبی میمن نے واقعہ اور بدامنی کا نوٹس لیکر ایس ایس پی قمبر صدا م حسین کوکارکردگی بہتر بنانے اور دہرے قتل میں ملوث تمام ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے، آخری اطلاعات تک دہرے قتل کا مقدمہ قمبر سٹی پولیس تھانے میں درج نہیں ہواتھااور نہ ہی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔
دیرینہ عداوت

مزیدخبریں