اسلام آ باد (خبرنگارخصوصی )افواج پاکستان کی نئی قیادت کیلئے حکومت پاکستان کا ترقیوں اور تقرریوں کے مسئلے کا خوش اسلوبی سے حل گھمبیر داخلی سیاسی انتشار کی فضا کے باوجود ملک کے لئے ایک تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن کے سینیٹر قائد سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم نے اپنی گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ خوش آئند اس لئے بھی ہے کہ سنیارٹی اہلیت اور موذونیت ترقی پانے والے آفیسرز میں یکجا نظر آئئں ، دوسرا یہ کہ متحدہ سیاسی اتحاد کے سارے قائدین نے یہ فیصلہ آئن کے عین مطابق وزیراعظم کی صوابد ید پر چھوڑا اور پھر صدر مملکت نے فوراً سمری کی منظوری دے دی۔ ساحر شمشاد مرزا پاکستان فوج کے انتہائی تجربہ کار اور منجھے ہوئے سینئر کمانڈر ہیں جو دائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن ' چیف آف جنرل سٹاف اور پاکستان کی کشمیر میں مورچہ بند سب سے بڑی کور کی کمان کرچکے ہیں۔ جنرل عاصم منیر ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کے انتہائی اہم اداروں میں رہنمائی کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ یہ دونوں سینئر آرمی کمانڈرز پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔ جنرل عبدالقیوم نے کہا کہ نئی فوجی قیادت کو سب سے پہلے افواج پاکستان کی ساکھ کو فوراً بحال کرنا ہوگا جس کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بدقسمتی سے دشمن کے ہاتھوں میں کھیلتے ہوئے ہمارے کچھ عاقبت نا اندیش سیاسی قائدین نے بدنام کیا۔ حکومت کو چاہئے کہ ایسے قانون بنائے جائیں کہ ایسی ملک دشمن مذموم حرکت کرنے والے مثالی سزائوں سے بچ نہ پائیں۔ ملکی اندرونی سیاسی ماحول میں بدترین تلخی اور اندرونی ہیجان سے نہ صرف ملکی معیشت اور پاکستان کی سفارت کاری متاثر ہورہی ہے بلکہ اس جمود اور غیر یقینی صورت حال سے قومی سلامتی بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے ۔