اسلام آباد(آئی این پی )حکومت سندھ اور ورلڈ بینک نے صوبے میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے 7 لاکھ مکانات کی تعمیر کے لیے فنڈ فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں،مکمل طور پر تباہ ہونے والے گھروں کے مالکان کو 3لاکھ جبکہ جزوی تباہ کو 50ہزارروپے ملیں گے،سیلاب زدہ علاقوں میں کسانوں کو بیج اور کھاد پر سبسڈی دینے کا فیصلہ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کی مطابق اس اقدام کا مقصد پاکستان میں متاثرہ لوگوں کی مدد کرنا ہے۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ایاز احمد نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ حالیہ سیلاب سے تقریبا 8لاکھ مکانات تباہ ہوئے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور عالمی بینک کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے 7 لاکھ مکانات کی تعمیر کے لیے مالی معاونت ایک اہم قدم ہے ۔مکمل طور پر تباہ ہونے والے گھروں کے مالکان کو ورلڈ بینک کی مدد سے حکومت سندھ کی جانب سے 300,000 روپے جبکہ جزوی طور پر تباہ ہونے والے گھروں کے مالکان کو 50,000 روپے ملیں گے۔سکول بھی منصوبے میں شامل۔سکولوں کو کمپیوٹر اور دیگر جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا۔ حکومت کی طرف سے ہر متاثرہ علاقے میں لوگوں کے تحفظ اور صحت کی دیکھ بھال کے لیے جدید طبی کلینک قائم کیا جائے گا۔ ڈاکٹر ایاز احمد نے کہا کہ گلوبل آرگنائزیشن فار ہیومن ایمپاورمنٹ اینڈ رائٹس ضلع رحیم یار خان میں سیلاب زدگان کے 50 خاندانوں کو ان کے گھروں کی تعمیر نو میں مدد کرے گی تاکہ انہیں بہتر تعمیراتی سامان سیمنٹ، پتھر، لکڑی اور سینیٹری کی اشیا تکنیکی معاونت کے ساتھ فراہم کی جائیںانہوں نے کہا کہ حکومت نے سیلاب زدہ علاقوں میں کسانوں کو بیج اور کھاد پر سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کسانوں کو ربیع کے آئندہ سیزن کے لیے سبسڈی صوبوں کے ساتھ لاگت کے اشتراک کی بنیاد پر دی جائے گی۔ ڈاکٹر ایاز احمد نے بتایاکہ حکومت نے ملک کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے کسانوں کو گندم اور خوردنی تیل کے بیجوں پر سبسڈی اور کھاد کا ایک تھیلا فی ایکڑ فراہم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔