عمران، بشری میں شادی سے پہلے تعلقات تھے، خاور مانیکا: دوران عدت نکاح کیس دائر کر دیا

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے عدت کے دوران نکاح سے متعلق معاملہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دوران عدت نکاح و ناجائز تعلقات کا کیس دائر کرتے ہوئے عدالت میں بیان بھی قلمبند کرا دیا۔ خاور مانیکا اسلام آباد کے سول جج قدرت کی عدالت میں پیش ہوکر شکایت درج کرائی،خاور مانیکا نے بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کو سخت سزا کی استدعا کر دی۔ درخواست سیکشن 494/34، B-496 ودیگر دفعات کے تحت دائر کی گئی، خاور مانیکا نے درخواست میں بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ میرا تعلق پاک پتن کی مانیکا فیملی سے ہے، بشریٰ بی بی سے1989 ءمیں نکاح ہوا اور خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہے تھے، یو اے ای میں مقیم سالی جس کا یہودی لابی سے بھی تعلق ہے نے دھرنا کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی سے متعارف کرایا۔ چیئرمین پی ٹی آئی پیری مریدی کی آڑ میں ہمارے گھر داخل ہوا، میری عدم موجودگی میں بھی گھر کئی مرتبہ آئے، میں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو باعزت طریقے سے اپنی فیملی سے دور کرنے کی کوشش کی مگر ان کی مسلسل مداخلت جاری رہی۔ چیئرمین پی ٹی آئی پیری مریدی کا سہارا لیکر میری ذاتی زندگی اور گھر میں داخل ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی گھنٹوں میرے گھر میں گزارتے تھے جوکہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں، ایک روز اچانک گھر آیا تو ذلفی بخاری میرے بیڈ روم میں موجود تھے۔ بشریٰ بی بی نے بنی گالہ ہاؤس آنا جانا شروع کر دیا۔ بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے درمیان شادی سے پہلے ناجائز تعلقات تھے جس کی وجہ سے تصدیق شدہ ناجائز تعلقات کی بنا پر بشریٰ بی بی کو طلاق دینے پر مجبور ہوا۔ خاور مانیکا کا ریکارڈ کیے گئے بیان کے مطابق دونوں شادی سے پہلے ہی فرار ہوگئے۔ عدالت نے بیان قلمبند کرنے کے بعد تین گواہوں نکاح خواں مفتی سعید، عون چوہدری اور محمد لطیف کو نوٹسز جاری کر دیئے۔ عدالت نے سماعت28 نومبر تک ملتوی کر دی۔ درخواست کے ساتھ خاور مانیکا اور بشریٰ بی بی کا نکاح نامہ، طلاق نامہ، چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا نکاح نامہ اور دیگر دستاویزات بھی منسلک کی گئی ہیں، یاد رہے ایک شہری محمد حنیف کی طرف سے دائر غیر شرعی نکاح کیس چند دن قبل ہی واپس لیا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...