سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ جموں وکشمیر میں نئی دہلی کے زیر کنٹرول سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند سینئر رہنما اور معروف عالم دین مولانا سرجان برکاتی کی اہلیہ کو ضلع شوپیاں میں غیر قانونی طور پر گرفتار کر لیا۔ ایس آئی اے کے اہلکاروں نے مولانا سرجان برکاتی کی اہلیہ سبروزہ بانو کو ضلع شوپیاں کے علاقے ربن میں گھر پر چھاپہ مار کر ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کر لیا۔جبکہ ضلع بڈگام میں تین بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ بھارتی فوج، پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے محمد یونس ڈار، سید جہانگیر شاہ اور عرفان احمد وگے نامی نوجوانوں کو ضلع کے علاقے بیروہ میں پٹ کوٹ کے مقام پر گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران گرفتار کیا۔دوسری جانب ضلع پونچھ سے ایک معمر کشمیری کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ 65سالہ خادم حسین کی لاش ضلع کے علاقے چانڈک کے مقام پر ایک ندی کے قریب پراسرار حالات میں ملی ہے۔ ادھر ریاسی کے کٹرا تھانے میں پولیس کی حراست میں ہلاک ہونیوالے 26سالہ ارجن کمار کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے اسکے قتل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مقبوضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ غیر قانونی بھارتی تسلط کیوجہ سے کشمیری خواتین مسلسل عدم تحفظ ، خوف و دہشت اور اذیت کا شکار ہیں۔ حریت کانفرنس کے ترجمان نے '' خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کا عالمی دن'' پر سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیری خواتین بھارتی درندگی کا ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہیں ، جدوجہد آزادی میں ان کا ایک اہم کردار ہے اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنے لخت جگر قربان کررہی ہیں۔