مقبوضہ کشمیر 14: افراد کو اشتہاری قر ار دیکر جائیدادیں ضبط ، کانگریس کا ریا ستی درجے کی بحالی کیلئے مظاہرہ 

سری نگر (کے پی آئی)آزاد کشمیر اور پاکستان میں مقیم مقبوضہ جموں وکشمیر کے شہریوں کی جائیدادیں ضبط کر نے کی بھارتی پالیسی  پر تیزی سے عمل درامد کیا جارہا ہے ۔ ضلع راجوری کی عدالت نے آزاد کشمیر اور پاکستان میں مقیم راجوری کے 14 افراد کو اشتہاری مجرم قرار دے کر ان کی جائیدادیں ضبط کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے ۔دوسری جانب مقبوضہ جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ  اور آئینی ضمانتیں بحال کرنے  کے مطالطبے پر  سری نگر میں جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے ۔ مظاہرے کی قیادت جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ طارق حمید قرہ نے کی ۔ اس  موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے طارق حمید قرہ نے کہا کہ یہ مطالبہ کوئی احتجاج نہیں تھا بلکہ 2019 میں بی جے پی حکومت کے وعدوں پر مبنی ایک اصولی موقف تھا۔ادھر  مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی پولیس نے جموں خطے میں وادی کشمیر اور دیگر بیرونی مسلمانوں بالخصوصی رونگیا مہاجرین  کو کمرے اور جائیدادیں فراہم کرنے پر ایک درجن سے زائد مسلمانوں اور مقامی مکان مالکان کے خلاف مقدمات درج کر لئے ہیں۔جبکہ خواتین پر تشدد کے خاتمے کا عالمی دن پیر کو منایا گیا ہے۔ اس موقع پر کشمیری حریت پسند خواتین نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں جنگی ہتھیار کے طور پر خواتین کی آبروریزی کا سلسلہ رکوایا جائے ۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں 1989سے اب تک 2353خواتین شہید ہوگئی ہیں جبکہ 11,265کی بے حرمتی کی گئی ۔بھارتی ریاستی دہشت گردی کی وجہ سے گزشتہ 36سال میں 22,980کشمیری خواتین بیوہ ہوئیں۔خواتین پر تشدد کے خاتمے کے  عالمی دن پرکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ اور فریدہ بہن جی نے اپنے الگ الگ بیانات میں عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی، ناانصافیوں اور خواتین کے خلاف مظالم کو روکنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔ 

ای پیپر دی نیشن