اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بیلاروس کے صدر کے دورہ پاکستان سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ پاکستان اور بیلاروس کا دفاعی شعبے میں مثالی تعاون جاری ہے۔ آنے والے دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان زراعت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا، عوام نے انتشار کی سیاست مسترد کر دی ہے۔ عوام ترقی اور فلاح و بہبود کی سیاست کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان ترقی کرے گا، معیشت مزید مستحکم ہوگی۔ گزشتہ روز یہاں نور خان ایئربیس پر سیاسی و معاشی امور پر اہم گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بیلاروس کے صدر لوکاشینکو کا دورہ پاکستان تاریخی ہو گا۔ بیلاروس اور پاکستان کے درمیان مثالی شراکت داری اور دوستی کا رشتہ ہے۔ بیلاروس کے ساتھ بزنس ٹو بزنس اور مختلف شعبوں میں مزید تعاون بڑھانے کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہو رہے ہیں۔ فارماسیوٹیکلز، ٹریکٹر مینوفیکچرنگ، زرعی مشینری اور ٹیکسٹائل کے شعبہ جات میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ پاکستان اور بیلاروس ایک دوسرے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کے دور حکومت میں بیلاروس کے صدر پاکستان آئے تھے، ان کا دورہ بہت سود مند رہا تھا اس کے بعد نواز شریف نے بھی بیلاروس کے کئی دورے کئے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج ایک لاکھ پوائنٹس کی حد عبور کر چکی ہے جو اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے۔ مہنگائی 6.9 فیصد پر آ گئی ہے، پٹرول، آٹا، بجلی گزشتہ سال کی نسبت اس سال سستے ہیں، وفاقی اور پنجاب حکومتوں کی طرف سے موسم گرما میں بجلی کے صارفین کو 95 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی جس کے باعث بجلی کی قیمتیں کم ہوئیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ونٹر پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ سردیوں میں بھی عوام کی سہولت کے لئے بجلی کی قیمتیں مناسب رکھی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جہاں مہنگائی کم ہو رہی ہے، معاشی اشاریے مثبت ہو رہے ہیں، شرح سود کم ہو کر 15 فیصد پر آ گئی ہے۔ سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 8.8 ارب ڈالر کی ترسیلات پاکستان آئیں، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں، برآمدات اور آئی ٹی برآمدات میں اصافہ ہو رہا ہے۔ دوست ممالک کی طرف سے خطیر سرمایہ کاری کی جا رہی ہے جس میں مزید اضافہ ہو گا۔
عوام انتشار کی سیاست مسترد کردی، بیلاروسی صعدر کے دورہ سے معیشت پر مثبت اثرات ہونگے : عطاتارڑ
Nov 26, 2024