لاہور (خبر نگار) طلاق کی رنجش پر دامادکو قتل کرنے کا معاملہ، ہائیکورٹ نے قتل کیس میں سزائے موت پانے والا مجرم بری کر دیا۔ سیشن کورٹ نے ملزم محمد دلاور کو پھانسی دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا۔ 2رکنی بنچ نے مقدمہ کے 7سال بعد سزائے موت کے قیدی کو بری کیا۔ عدالت نے گواہوں کے بیانات میں تضاد ہونے پر ملزم دلاور کو بری کیا۔ جسٹس شہرام سرور اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل 2رکنی بنچ نے سماعت کی۔ فیروز والا پولیس نے23ستمبر 2017ء کو محمد تنویر کے قتل کا مقدمہ درج کیا۔ وکیل صفائی نے دلائل دیے کہ ملزمان دلاور اور صابر کو مقدمے میں نامزد کیا گیا، ملزم صابرکوٹرائل کورٹ نے پہلے ہی بری کر دیا، بیانات میں تضادات ہونے پرملزم صابر بری ہو چکا ہے۔ سرکاری وکیل نے مجرم کی سزائے موت کے خلاف بریت اپیل کی مخالفت کی۔ سرکاری وکیل عدالت کو مطمئن نہ کر سکا، 2 رکنی بنچ نے ملزم کی بریت اپیل منظور کر لی۔