پی ٹی آئی احتجاج، شرپسندوں نے گاڑی رینجرز اہلکاروں پر چڑھا دی، 4 رینجرز اہلکار شہید

 سری نگر ہائی وے پر پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران شرپسندوں نے گاڑی رینجرز اہلکاروں پر چڑھا دی، جس سے 4 رینجرز اہلکار شہید ہو گئے، 5 رینجرز اور 2 پولیس کے جوان شدید زخمی ہوگئے،زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے پر شرپسندوں نے ڈیوٹی پر موجود رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھا دی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق شرپسندوں کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں اب تک رینجرز کے 4 جوان شہید اور پولیس کے 2 جوان شہید ہو چکے ہیں۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں جن میں متعدد شدید زخمی ہیں۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انتشار پسند اور دہشت گرد عناصر کو کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ کاروائی سے نمٹنے کیلئے تمام اقدامات بروئے کار لائے جا رہے ہیں سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو بلا لیا گیا ہے، انتشار اور شر پسندوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے احکامات دیےءگئے ہیں، انتشاریوں اور شر پسندوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دے دئیے گئے ہیں۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے سری نگر ہائی وے پر شرپسندوں کی جانب سے گاڑی سے کچلے گئے رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ نام نہاد ر امن احتجاج کی آڑ میں پولیس و رینجرز کے اہلکاروں پر حملے قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے واقعے میں ملوث افراد کی فوری نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی۔شہباز شریف نے حملے میں زخمی ہونے والے رینجرز و پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور شہید اہلکاروں کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھاکہ ہمیں انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے، اسلام آباد میں فوج طلب کی جاسکتی ہے یا پھر کرفیو بھی لگ سکتا ہے۔اسلام آباد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کو سنگجانی میں جگہ دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔ میری اطلاع کے مطابق پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے منظوری مل گئی تھی۔انہوں نے کہا تھاکہ اب پتہ نہیں پی ٹی آئی میں بانی سے اوپر بھی کوئی لیڈر ہے جو نہیں مان رہا اور ہمیں ابھی تک جواب نہیں ملا، تحریک انصاف سنگجانی کیلئے درخواست دے تو اسے منظور کرلیں البتہ ڈی چوک میں احتجاج کی کبھی کسی کو اجازت نہیں ملی اور نہ ہی دیں گے۔ 

ای پیپر دی نیشن