امریکہ کی پی ٹی آئی مظاہرین سے تشدد سے گریز اور پرامن احتجاج کی اپیل

Nov 26, 2024 | 13:48

 امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملرنے پاکستان تحریک انصاف کے مظاہرین سے اپیل ہے کہ پرامن احتجاج کریں اور تشدد سے گریز کریں،پاکستان کی حکومت انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کرے،واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ امن و امان برقرار رکھتے ہوئے پاکستانی قوانین اور آئین کا احترام یقینی بنایا جائے۔ پریس بریفنگ کے دوران ترجمان میتھیو ملر سے پی ٹی آئی کے حامیوں کے احتجاج کے اور پولیس کے ساتھ ان کی مبینہ جھڑپوں کے حوالے سے سوال کیا گیا۔جس پر رد عمل دیتے ہوئے ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور دنیا بھر میں ہم آزادی اظہار، پرامن اجتماع اور تنظیم سازی کی حمایت کرتے ہیں۔میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزادی اظہار رائے اور پرامن احتجاج کے حامی ہیں۔میتھیو ملر نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی مظاہرین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پر امن احتجاج کریں اور تشدد سے گریز کیا جائے ۔ مظاہروں کے دوران امن و امان بحال رہنا چاہیے۔واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی کہا تھاکہ جو ڈی چوک پہنچے گا وہ گرفتار ہوگا۔ ہماری پہلی اور آخری کوشش ہوگی کہ لوگوں کی جانیں نہ جائیں۔ املاک محفوظ رہیں، احتجاج کرنے والوں کا اور ہمارا مقصد کچھ اور تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ہر ایک کا حق تھا۔ اگر پرامن احتجاج کی درخواست منظور ہو تو بالکل اس کی اجازت دی جائے گی۔ہمیں انتہائی اقدام پر مجبور نہ کیا جائے۔ اسلام آباد میں آرٹیکل دو سو پینتالیس لگ سکتا ہے اور کرفیو بھی یا پھر ہم کوئی تیسرا انتہائی اقدام اٹھا سکتے تھے۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا تھاکہ ڈی چوک پر کسی کو احتجاج، دھرنے یا جلسے کی اجازت نہیں ہے اگر وہاں کوئی آئے گا تو پھر اس کو گرفتار کریں گے۔ محسن نقوی نے واضح کیاتھا کہ اس میں کوئی شک نہیں جو ڈی چوک آئےگا اسے گرفتار کریں گے، وہ آئیں اور ہم جانے دیں اب ایسا ہو نہیں سکتا۔ وزیر داخلہ نے کہاتھاکہ ان کی فائرنگ کے جواب میں ہم فائرنگ کرتے تو یہ پتھر گڑھ بھی پار نہیں کرسکتے تھے، وہ چاہتے تھے کہ کوئی لاش مل جائے۔وزیرداخلہ نے مبینہ طور پر پی ٹی آئی کے حامیوں کے ساتھ جڑپوں میں زخمی ہونے والے پولیس اہکاروں کے حوالے سے بتایا تھا کہ اسلام آباد پولیس کے 4 جبکہ پنجاب پولیس کے 5 اہلکاروں کی حالت تشویش ناک تھا۔انہوں نے کہا تھاکہ ہم مظاہرین کو انکی طرح کا جواب دے سکتے تھے مگر ہم نے مقصد پورا ہونے نہیں دیا کیونکہ ان کا مقصد کچھ اور اور ہمارا مقصد و کوشش لوگوں کی حفاظت، جانیں بچانا تھا۔

مزیدخبریں