پی ٹی آئی کا احتجاج،رینجر اہلکاروں کی شہادت وزیر اعظم اور حکومتی وزراء کا شدید رد عمل،اسلام آباد فوج کے حوالے،گولی مارنے کا حکم

 پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران سری نگر ہائی وے پر شرپسندوں نے گاڑی رینجرز اہلکاروں پر چڑھا دی، جس سے 4 رینجرز اہلکار شہید ہو گئے۔ واقعے میں رینجرز اور پولیس کے 5 جوان شدید زخمی ہیں، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 2 پولیس اہلکار سمیت 100 سے زائد پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی رپورٹ دی ہے جس میں متعدد شدید زخمی ہیں۔ رینجر اہلکاروں کی شہادت کے بعد  وزیر اعظم سمیت وزیراعلی پنجاب اور حکومتی وزراء کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔  وزیرِ اعظم نے گاڑی سے کچلے گئے رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے شہید اہلکاروں کے لیے بلندیٔ درجات اور اہلِ خانہ کے لیے صبرِ جمیل کی دعا کی ہے۔شہباز شریف نے واقعے میں ملوث افراد کی نشاندہی کر کے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے، زخمی رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی سہولتیں دینے کی ہدایت بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نام نہاد پُرامن احتجاج کی آڑ میں پولیس اور رینجرز اہلکاروں پر حملے قابلِ مذمت ہیں، انتشاری ٹولہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دانستہ طور پر نشانہ بنا رہا ہے۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ انتشاری ٹولہ کل پولیس اہلکار اور آج رینجرز اہلکاروں کے بچوں اور اہلِ خانہ کو جوابدہ ہے، انتشاری ٹولہ انقلاب نہیں، خون ریزی چاہتا ہے، یہ پُرامن احتجاج نہیں شدت پسندی ہے۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ فسادی اور شر پسند سیاسی تاریخ کا خونی باب لکھ رہے ہیں۔ مریم نواز نے شر پسندوں کی گاڑی سے رینجرز اہلکاروں کو کچلنے کی شدید مذمت کی اور 4 رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر رنج و دکھ کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ شہید ہونے والے کسی کے بیٹے اور بھائی تھے، ان پر ظلم کیا گیا ہے۔ 

وزیردفاع خواجہ آصف حکومت کے پاس طاقت کے استعمال کے سوا کوئی چارہ نہیں، حکومت بتائے کہ ہر صورت دارالخلافہ کی حفاظت کرنی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ( ن )کے رہنما طلال چودھری نے کہا کہ  یہ لاشیں چاہتے ہیں، ان کی تمام ڈیڈ لائنز ناکام ہوئی ہیں، پی ٹی آئی کی آخری کال بھی ناکام ہوئی، تین صوبے بالکل خاموش ہیں ،پتہ ہی نہیں کہ کوئی احتجاج ہورہا ہے، ایک صوبہ تمام سرکاری وسائل کے ساتھ لشکر کشی کررہا ہے۔

گورنر سندھ نے پی ٹی آئی کے مظاہرے کے دوران تشدد سے پولیس اہلکار کی موت پر افسوس کا اظہار کیا اور زخمی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بیلاروس کے صدر کے احترام میں پی ٹی آئی احتجاج ختم کرے، امید ہے بیلاروس کے صدر کے دورے سے معیشت مضبوط ہوگی۔ 

 وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فوجی دستے تعینات کر دیے گئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو بھی بلا لیا گیا ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا جبکہ انتشار پھیلانے والوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دے دیے گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن