بلیک واٹر جاسوس جنگی طیاروں‘ بکتربند گاڑیوں سمیت ہر قسم کا اسلحہ فراہم کرتی ہے

Oct 26, 2009

سفیر یاؤ جنگ
لاہور (رپورٹ پرویز حمید) گذشتہ کئی ہفتوں سے پاکستانی اخبارات میں مختلف امریکی ایجنسیوں کے بارے میں خبریں شائع ہو رہی ہیں۔ جن میں خاص طور پر بلیک واٹر ورلڈ وائیڈ کا تذکرہ کیا جا رہا ہے۔ اس قسم کی کم ازکم ڈیڑھ سو سے زیادہ ایجنسیاں پاکستان اور دنیا کے دیگر ممالک میں کام کر رہی ہیں۔ امریکی اخبار نویس ٹم شوراک Tim Shorrock نے اپنی ’’سپائز فار ہائیر SPIES FOR HIRE میں لکھا ہے کہ امریکہ میں کم ازکم سولہ جاسوسی کے ادارے ہیں۔ ان اداروں کی ذمہ داریاں بھی علیحدہ علیحدہ عیں۔ امریکی حکومت نے کچھ عرصہ قبل ان اداروں کو اجازت دی ہے کہ وہ اپنے مختلف کام خود کرنے کی بجائے اسے ٹھیکیدار کمپنیوں کے حوالے کر دیں۔ اس طرح کوئی ڈیڑھ سو سے زائد کمپنیاں وجود میں آگئیں جو ان انٹیلی جنس اداروں کی ضروریات پورا کرتی ہیں۔ مثلاً سی آئی اے کی ایجنسی کو لیں۔ انہیں کسی ملک میں بھی ایسے ایجنٹوں کی ضرورت ہے جو فوجی معاملات کے بارے میں بالکل درست معلومات فراہم کریں تو یہ اپنی ٹھیکیدار فرم کو ایسے افراد کی اہلیت کے بارے میں مطلع کر کے افراد کی ایک تعداد فراہم کرنے کا آرڈر دے گی۔ تو یہ فرم ان سروس فوجیوں سے لے کر ریٹائرڈ فوجیوں کے انٹرویو کر کے ان کی فہرست سی آئی اے کو فراہم کر دیتی ہے۔ سی آئی اے کے حکام انہیں براہ راست آرڈر دینے کی بجائے اسی کمپنی کے ذریعہ معلومات حاصل کرنے پر لگا دے کی۔ معلومات ایجنسی کو پہنچ جائیں گی اور یہ لوگ یہ جانے بغیر کہ یہ کس کے لئے کام کر رہے ہیں اپنا معاوضہ وصول کریں گے اور مزید احکامات پر عمل درآمد کے لئے سرگرم رہیں گے۔
مزیدخبریں