ذرائع کے مطابق حکومتی ذمہ داروں اورق لیگ کی قیادت میں اس حوالے سے بالواسطہ اوربلاواسطہ رابطے قائم ہیں۔ بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے ظاہری طورپراپنے ارکان اسمبلی کو پنجاب حکومت سے تعاون کی ہدایت کی ۔ ایک وفاقی وزیرنے اپنا نام ظاہر نے کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ق لیگ کو حکومت میں شامل کرنے کا عمل طاقت میں اضافے کی بجائے کئی اورسیاسی محاذ کھول دے گا کیوں کہ ماضی میں بینظیر بھٹو نے ق لیگ خصوصاً پرویز الیٰ سے متعلق اپنے شدید تحفطات کا اظہار کیا تھا۔