لاہور (خبر نگار) گورنر پنجاب سردار محمد لطیف خاں کھوسہ نے غزالہ طفیل کے بہیمانہ قتل کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ سرکاری افسران کو ہدایت دی کہ قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جبکہ علاقے میں تعینات پولیس افسر کے خلاف بھی اپنی ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر فوری طور پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ گورنر پنجاب کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، قصور نے ایس ایچ او پولیس سٹیشن، شیخوپورہ کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔ غزالہ طفیل کو23ستمبر کو اس کے گھر کے اندر نہایت بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ غزالہ طفیل نے گورنر پنجاب کے پاس اپیل دائر کی تھی کہ ان کی جائیداد کے حوالے سے ہونے والے فراڈ کے ضمن میں پولیس ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی بلکہ مجرمان کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ نیز انہیں مجرمان اور پولیس کی جانب سے دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔ گورنر پنجاب نے 15ستمبر کو اسسٹنٹ کمشنر شیخوپورہ کو اپیل کنندہ کے ریونیو سے متعلق مسائل کی چھان بین اور دادرسی کا حکم دیا تھا۔ اپیل کنندہ کے بیٹے سید احتشام الحسن نے درخواست کے ذریعے اطلاع دی کہ اس کی والدہ کو 23ستمبر کو نہایت بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا گیا جبکہ پولیس نے متوفیہ کے نزاعی بیان کے باوجود نہ تو قتل کا مقدمہ درج کیا اور نہ ہی ملزمان کو گرفتار کیا۔ گورنر پنجاب نے اس حوالے سے 10اکتوبر کو آئی جی پولیس، ریجنل اور ڈسٹرکٹ پولیس افسران، ایس ایچ او پولیس سٹیشن شیخوپورہ، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر اور اسسٹنٹ کمشنر شیخوپورہ کو شوکاز نوٹس جاری کیا کہ کیوں نہ ان کے خلاف اس معاملے میں غفلت برتنے کے جرم میں کارروائی کی جائے۔ انہوں نے 20اکتوبر کو اس کیس سے متعلق تمام محکموں کے افسران، نیز مقتولہ کے بیٹوں کی سماعت کی۔ جس کے بعد اُنہوں نے ایس ایس پی شیخوپورہ رینج اور ڈی آئی جی لیگل پنجاب کو حکم دیا کہ قتل کی ایف آئی آر تحقیقات کےلئے دیانت دار سینئر افسر کے سپرد کی جائے۔ اُنہوں نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے سینئر افسران کو بھی حکم دیا کہ مقتولہ کی جائیداد ان کے ورثا کے حوالے کرنے کو یقینی بنایا جائے۔