نظم … (عبدالرحمن ارشد مالیر کوٹلوی )

رُوحِ قائد کو بڑے دُکھ سے میں کرتا ہوں سلام
آج تک ہم ملک میں لائے نہ اسلامی نظام
’’نون شیں‘‘ کی خوش کلامی ہے عجیب
وادیِٔ کشمیر کے حق میں ہے اب تک سست گام
حکمران اپنے نہ سمجھے ہیں نہ سمجھیں گے کبھی
لُوٹتے ہیں یہ غریبانِ وطن کو صبح و شام
وقت کی رنگیں کتابوں میں یہی تحریر ہے
ظلم پرور لوگ ہوتے ہیں بڑے ہی بے لگام
سود ہو یا میکشی ہو یا فحاشی ہو جناب
ہے حلال ان کے لئے ہر کام جو ہو گا حرام
ہندو بنیئے کی سیاست ہے بڑی ہی پُر فتن
ہے چھری اس کی بغل میں اور منہ میں رام رام

ای پیپر دی نیشن