مکرمی! حکمرانوں کے روائتی پروٹوکول سے عام شہریوں کو جو تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ تو ایک طرف پنجاب کے بڑے شہر لاہور میں چنگ چی رکشہ چلانے والوں نے Noise پلوشن کا جو سماں باندھ رکھا ہے وہ عوام میں نفسیاتی ہیجان پیدا کر رہا ہے۔ عوام کو ہر شے پر تو ٹیکس دینا پڑتا ہی ہے جو تھوڑا بہت ذہنی سکون میسر ہے وہ چنگ چی چلانے والے چھین لیتے ہیں۔ نئی سٹی ٹریفک پولیس کا قیام بہت اچھا اقدام تھا لیکن اس ادارے میں بھی کرپشن سر اٹھانے لگی ہے۔ لاہور کے علاقے گڑھی شاہو میں آئے دن چنگ چی رکشہ حادثے کا شکار ہو جاتا ہے اسکی وجہ ڈرائیور کا کم سن ہونا ہے اور اس پر سونے پر سہاگہ کہ سواری ضرورت سے زیادہ لوڈ کی جاتی ہے۔ کیا ٹریفک پولیس اس معاملے میں سو رہی ہے۔ میری وزیراعلیٰ سے گزارش ہے کہ ذمے داران اور کرپٹ افسران کیخلاف کڑی سے کڑی سزا تجویز کی جائے ورنہ عین ممکن ہے کہ عوام Noise pollution سے چھٹکارے کیلئے بھی ٹیکس ادا کرے اور پھر اس کے بعد سانس لینے پر بھی ٹیکس دینا پڑ جائے۔(محمد طیب زاہر۔ لاہور)
ٹیکس برائے Noise Pollution
Oct 26, 2013