لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ وہ مستقل طور پر واپس پاکستان آ چکے ہیں اور عوام کو حقوق دلانے کیلئے انقلاب لاکر رہیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کو 2004ءوالی پوزیشن پر بحال کر دیا ہے۔ قومی و صوبائی اسمبلی کے عام انتخابات ہوں یا ضمنی انتخاب اس میں بھرپور حصہ لیں گے، بلدیاتی الیکشن میں بھی ہماری پارٹی حصہ لے گی۔ وہ ہری پور سے لاہور پہنچنے پر اپنی رہائشگاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ عوامی تحریک کو بیرون ملک بھی متحرک کیا جائیگا، اوورسیز تنظیمیں موجود ہیں انہیں دوبارہ فعال کیلئے میں بیرون ملک کے دورے کرونگا، پارٹی منظم کرنے کیلئے بیرون ملک جاﺅنگا، مختلف ممالک میں پارٹی مضبوط کی جائیگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اسلام آباد سے دھرنا اٹھاکر پورے ملک میں پھیلا دیا ہے۔ انہوں نے ہری پور اور ایبٹ آباد میں دھرنا دئیے جانے اور پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام نومبر اور دسمبر میں ہونے والے جلسہ ہائے عام کی تاریخوں کا اعادہ کیا اور کہا کہ وہ ان جلسوں سے خود خطاب کرینگے۔ شریف خاندان سے معاہدہ کرنے کی بات پھیلانے والے کو انہوں نے جھوٹا قرار دیا۔ طاہر القادری نے کہا کہ حکومت اور ہمارے درمیان کوئی ڈےل نہےں ہوئی حکومت اپنے اور ہم اپنے موقف پر قائم ہیں‘ اسلام آباد کا دھرنا ختم نہیں کیا بلکہ حکمت عملی کے تحت اسے پورے ملک میں پھیلا دیا ہے۔ 100بار ملک سے باہر جا سکتا ہوں اور واپس بھی آﺅںگا ‘ میرے باہر جانے پر پابندی نہیں، وزیراعلیٰ کے استعفیٰ کے بغیر غیرجانبدار تحقیقات نہیں ہو سکتی، 23نومبر کو بھکر جائیں گے۔عوامی تحریک ملک کی سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئیگی، عوام نے انقلاب کے ساتھ رشتہ جوڑ لیا ہے ‘90سے زائد ملکوں میں عوامی تحریک کی تنظیم سازی کی جا رہی ہے ‘دنیا کی تاریخ میں اس سے پہلے کسی نے اپنے جائز مطالبات کےلئے طویل ترین دھرنا نہیں دیا ہم نے ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ اسلام آباد کا دھرنا ختم کرنے سے 3ہفتے پہلے عمران خان کو آگاہ کرد یا تھا، ہم دونوں جماعتیں اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں۔ شہدا کے خون کی ڈیل کرنے والے خود بکے ہوئے ہیں میں کسی بھی قیمت پر ان کا سودا نہیں کرنے دوں گا۔ ایسی جمہوریت پر لعنت بھیجتا ہوں جہاں شہدا کے خون کی ایف آئی آر درج کرنے کےلئے طویل ترین دھرنے پر بیٹھنا پڑے، مخالفین نے پہلے جمہوریت کی بساط لپیٹنے کےلئے ہمارے دھرنے کو اسٹیبلشمنٹ کی چال اور کبھی لندن پلان کہا لیکن وقت نے سب جھوٹ ثابت کر دیا،ملک بھر میں تنظیم سازی کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے، دھرنے ختم کرنے کے عوض اربوں روپے کی باتیں کرنے والے جھوٹے ہیں ایسی کوئی بات نہیں، دھرنے کے باعث عوامی شعور پیدا ہوا ہے ، دھرنا ملک گیر انقلابی تحریک کی شکل اختیار کر چکا ہے،عوام نے انقلاب کے ساتھ رشتہ جوڑ لیا ہے۔ 5دسمبر کو نوشہرہ ، 14دسمبر کو سیالکوٹ ،21مانسہرہ اور 25دسمبر کو کراچی میں جلسہ کیا جائے گا، شہر میں ہمارا ایک دن جلسہ اور ایک دن دھرنا ہو گا،70دن کے انقلاب سے عوام میں شعور پیدا ہو چکا ہے انقلاب کو کوئی نہیں روک سکتا۔ دھرنوں سے عوام میں سٹیٹس کو کے خلاف نفرت پیدا ہوئی، عوام کے پاس جاکر انہیں انقلاب کا حصہ بنایا جا رہا ہے، ہری پور کے اجتماع میں کرپٹ نظام کا جنازہ اٹھایا، پنجاب میں بھی تمام ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے، کسی سے ڈیل ہوئی نہ اپنے مطالبات سے دستبردار ہوئے۔ یہ کہنا درست نہیں کہ بیرون ملک گیا تو واپس نہیں آﺅں گا، پہلی ترجیح پاکستان میں سیاسی جدوجہد ہے۔ دوسرے شہر میں جانے سے کزن کا رشتہ ختم نہیں ہو جاتا، دونوں پارٹیوں کے راستے جُدا مگر منزل ایک ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ وہ پاکستان منتقل ہو چکے ہیں، کئی بار اس اعلان کے بعد باہر جانے کا سوچنا اور مخمصہ پیدا کرنے کی گنجائش نہیں۔ 70دن کے دھرنوں سے قوم میں بیداری پیدا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کونے کونے میں جاکر عوامی تحریک کو بڑی جماعت بنائیں گے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سر براہ طاہر القادری محرم میں یورپ اور شمالی امریکہ کا دورہ کریں گے۔ طاہر القادری دورے کے دوران جلوسوں اور دھرنے کے لئے فنڈز اکٹھے کریں گے۔ طاہر القادری دورے کے دوران کینیڈا بھی جائیں گے۔ عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی نے کہا ہے کہ طاہر القادری کے دورے کا مقصد دھرنے کے دوران مدد دینے والوں کا شکریہ ادا کرنا ہے۔ دوسری جانب سابق وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ طاہر القادری کے بیرون ملک سفر میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کریں گے۔ انہیں بیرون ملک جانے کی مکمل آزادی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ انکے خلاف مقدمات ابھی زیر تفشیش ہیں۔طاہر القادری نے کہا کہ شہر شہر جلسوں میں جلسوں، دھرنوں کے شیڈول کا اعلان کر چکا ہوں، مستقل طور پر باہر رہنے کی خبریں جھوٹ اور ڈس انفارمیشن ہیں۔ باہر جاﺅنگا تو واپس بھی آﺅنگا۔ئ
طاہر القادری