اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) عالمی بورڈ نے پولیو کے حوالے سے پاکستان کو دوسرے ممالک کیلئے خطرہ قرار دیدیا۔ عالمی آزاد پولیو بورڈ نے پاکستان میں پولیو سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔ نجی ٹی وی کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے پاکستان میں انسداد پولیو پروگرام تباہی سے دوچار ہے اور پولیو وبائی شکل اختیار کر چکا ہے، انسداد پولیو پروگرام کے باوجود وائرس پھیل رہا ہے۔ 2014ءمیں سامنے آنیوالے دنیا کے 80 فیصد پولیو کیسز کا تعلق پاکستان سے ہے۔ پاکستان انسداد پولیو کی عالمی مہم میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ پاکستان میں پولیو سے بچے زیادہ متاثر ہوئے۔ پاکستان ہمسایہ ممالک کے لئے بھی خطرہ بن چکا ہے۔ پولیو وائرس پاکستان سے مشرق وسطیٰ پہنچ گیا، افغانستان بھی پاکستان کے پولیو وائرس سے متاثرہ ہوا ہے۔ پاکستان پولیو کے حاتمے میں نائیجیریا جیسے ملک سے بھی پیچھے رہ گیا۔ لاہور میں 6 ماہ سے پولیو وائرس موجود ہے لیکن حکام کو پروا نہیں۔ پاکستانی پولیو وائرس سے شام اور عراق میں 38 بچے متاثر ہوئے۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے انسداد پولیو پروگرام کو این ڈی ایم اے کے حوالے کیا جائے۔ بورڈ نے سفارش کی ہے کہ پاکستان سمیت 9 ممالک سے بیرون ملک سفر کرنے والوں کے پولیو کارڈ چیک کئے جائیں۔ انسداد پولیو مہم میں سول سوسائٹی کو بھی متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔ پولیو کے خلاف کام کرنے والے عالمی ادارے ”انڈیپنڈنٹ“ مانیٹرنگ بورڈ آف دی گلوبل پولیو اریڈکیشن اینی شیٹیو“ کی رپورٹ کے مطابق یونیسف اور روٹری انٹرنیشنل پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ گزشتہ دو برسوں میں شمالی وزیرستان میں سب سے زیادہ پولیو پھیلا۔ شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے آپریشن کے بعد پولیو کے خاتمے کیلئے بھرپور مہم شروع کئے جانے کا موقع ہے۔
پولیو/ خطرہ