مریم نواز نے مشیل اوباما کے ساتھ عالمی سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا: مبصرین، جیسے بھٹو نے بینظیر کی سیاسی گرومنگ کی، نواز شریف بھی کررہے ہیں

اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان میں میڈیا کی پوری توجہ واشنگٹن میں وزیر اعظم نوازشریف کی وائٹ ہاو¿س میں امریکی صدر بارک اوباما سے ملاقات پر تھی تاہم پاک، امریکی سرگرمیاں اوول آفس میں ہونیوالی اس ملاقات تک محدود نہیں تھیں کیونکہ وائٹ ہاو¿س کے ایک اور حصے میں دختراوّل مریم نواز اپنا عالمی سیاسی کیریئر شروع کررہی تھیں۔ مریم نواز نے اوباما کی اہلیہ مشیل کیساتھ کھڑے ہو کر بچیوں کی تعلیم پر پہلی بار تقریر کی۔ اس موقع پر انکی والدہ پاکستانی خاتونِ اوّل حاضرین میں خاموشی سے بیٹھی دکھائی دیں۔ مریم نے بتایا کہ وہ اور انکی دو بیٹیاں بلیئر ہاو¿س میں مہمان نوازی سے لطف اندوز ہو رہی ہیں۔ اس دورے کو نواز فیملی کا ورکنگ ٹرپ سمجھا جاسکتا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مبصرین کا خیال ہے کہ مریم، مشیل ملاقات کا محور تعلیم تھا لیکن بظاہر بڑی خبر یہ ہے کہ امریکی اس دورے اور تعلیمی پروگرام کو مریم کی سیاسی گرومنگ کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ خیال رہے کہ یہاں مریم کو نوازشریف کی سیاسی جانشین کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مریم نواز کو دعوت نامہ پہنچانے کی ذمہ داری جنوبی ایشیا کے معاملات پر صدر اوباما کے اہم مشیر ڈاکٹر پیٹر لیواے کو سونپی گئی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکی مستقبل کی کیا منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ جوہری معاملات پر پرنسپل مذاکرات کار ڈاکٹر لیواے اور مریم نواز کے درمیان رابطوں کو پاکستان میں کئی حلقے دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں۔ مریم نواز نے ٹوئٹر پر صدر اوباما اور مشیل کی شاندار مہمان نوازی پر انکا شکریہ ادا کیا۔ حالیہ واقعات سے آگاہ ذرائع کے مطابق لیڈروں کے قریبی ساتھیوں سے رابطے بڑھانا معمول کی حکمت عملی ہے کیونکہ اِسطرح وہ معاملات بھی حل کرنے میں مدد مل جاتی ہے جو سرکاری سطح پر حل کرنا دشوار ہوتے ہیں۔ مبصرین کے مطابق نوازشریف مریم کی اسی طرح گرومنگ کررہے ہیں جس طرح ذوالفقار علی بھٹو نے بینظیر کی گرومنگ کی تھی۔
مریم نواز

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...