کولوراڈو: امریکی ماہرین کی ایک ٹیم نے مصنوعی سیارچوں سے برمودا مثلث (برمودا ٹرائی اینگل) کے علاقے کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ شاید انہوں نے اس پراسرار مثلث کا معمہ حل کرلیا ہے۔اس مطالعے کے دوران مصنوعی سیارچوں سے پورے سال برمودا ٹرائی اینگل والے، پانچ لاکھ مربع کلومیٹر پر پھیلے ہوئے علاقے کی تفصیلی تصاویر لی گئیں اور انہیں کھنگالا گیا۔ سائنسدانوں نے ان تصویروں میں ایسے بادل دیکھے جو شہد کے چھتے کی طرح 6 کونوں والے دکھائی دے رہے تھے۔مزید چھان بین پر معلوم ہوا کہ ان ’’شش پہلو‘‘ (6 کونوں والے) بادلوں کے درمیان ہوا کی رفتار 274 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچی ہوئی تھی۔ اتنی رفتار پر آنے والے طوفان شدید تباہی پھیلاتے ہیں اور بعض مرتبہ ہلکے مکانوں تک کو اپنے ساتھ اْڑا لے جاتے ہیں۔