وہاڑی (نامہ نگار) نادرا آفس کے عملہ کے ناروا رویہ کے خلاف شہری سراپا احتجاج۔ روزانہ صبح سویرے لائنوں میں کھڑا رہنے کے بعد شام کو بھوکے پیاسے گھروں کو واپس جا نے پر مجبور ہیں عملہ اپنے چہیتوں کو نوازنے لگا۔ تفصیلات کے مطابق نادرا آفس میں کمپیوٹر ائزڈ شناختی کارڈ بنوانے کے لیے آئے سا ئلین محمداجمل ، عابدحسین ، اختر رمضان ، محمد فیض ، محمداکرم ، صابر حسین ، با بر علی ، عبدالمجید سمیت خواتین اللہ رکھی ، سمیر ا بی بی ، شریفاں بی بی ، عظمت بی بی ودیگر نے احتجاج کیا ہے اور رتہ ٹبہ کے محمد اجمل نے صحافیوں کو بتایا کہ میں اسلام آباد میں محنت مزدوری کرتا ہوں اور نیاشناختی کارڈ بنوانے کے لیے آیا تو عملہ نے ایک ہزار روپے لیئے مگر متعدد چکر لگوائے پھر ایک ہزار روپے لیے پھر چکر لگوائے مگر کارڈ نہیں دیا اسکے بعد ایک ہزار روپے لیے اب تک تین روپے دے چکا ہوں اور اسلام آباد سے ہر دو ہفتہ بعدچکر لگا تا ہوں تاحال مجھے نیاشناختی کارڈ نہیں مل سکا ، اس موقعہ پر عا بد حسین، اختر رمضان، محمد فیض، ایم اجمل و دیگر نے بتایا کہ نا درا آفس میں گزشتہ کئی دنوں سے چکر لگا رہے ہیں لیکن ابھی تک ٹوکن تک نہیں مل سکا۔ کیونکہ ٹوکن کلرک اپنے چہیتوں کو دیتا ہے۔ اللہ رکھی، سمیرا بی بی، شریفاں بی بی و دیگر نے بتایا کہ نادرا آفس میں عورتوں کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اپنایا جاتا ہے۔ جمعتہ المبارک کا دن خواتین کے لیے مخصوص ہے مگر من پسند خواتین کو نوازا جا تا ہے انہوں نے وزیر داخلہ، چیئرمین نادرا سمیت متعلقہ اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر کا رروائی کرکے نا درا ٓفس عملہ کا قبلہ درست کیا جائے۔