بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے مسلمانوںمیں طلاق کے مسئلے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تقریر پر شدیدتنقید کی۔انہوں نے کہاکہ آر ایس ایس ایجنڈہ نافذ کرنے کے لئے وہ اپنی رائے اور فیصلہ کسی ایک مخصوص مذہب پر عائد نہیں کرسکتے۔انہوں نے بی جے پی اور بھارتی حکومت پر شریعت میں مداخلت کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے ایسے مسائل مسلم سماج پر چھوڑدینا چاہئے ناکہ چند ریاستوں میں آنے والے انتخابات کے پیش نظر ایسے مسائل کے ذریعہ سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنا ہے۔مایاوتی نے اپنے بیان میں کہاکہ بی جے پی اور نریندرمودی کی حکومت نے مسلم پرسنل لا پرایک نیا تنازع پیدا کیاہے او ر بی جے پی چند ریاستوں میں انتخابات سے قبل یکساں سیول کوڈ اور تین طلاق کے ذریعہ اوجھی سیاست کرناچاہتی ہے جس کی بی ایس پی سختی کے ساتھ مخالفت کرتی ہے۔انہو ں نے کہاکہ عام رائے قائم کرنے کے لئے وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ تین طلاق کے مسئلے پر مداخلت کے بجائے بہتر ہے اس مسئلے کو مسلم سماج پر چھوڑ دیں۔سیاسی مفادات کے لئے بعض ریاستوں میں بی جے پی شریعت کے حوالے سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی ۔بعض ریاستوں کے آنے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ان مسائل کو گرمایا جارہا ہے۔