اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں کراچی نیوکلیئر پاور کمپلیکس سے مضر صحت شعاعوں کے اخراج کے خلاف آئین کے آرٹیکل 184کے تحت دائر درخواست پر عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیئے ملتوی کردی ہے۔ پبلک انٹرسٹلاء ایسوسی ایشن آف پاکستان بنام فیڈریشن کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی تو درخواست گزار کے وکیل صلاح الدین احمد نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ کراچی نیوکلیئر پاورکمپلیکس(KANUPP)بنایا گیا ، 1972کے قوانین کے مطابق اس کا آبادی سے فاصلہ 20کلومیٹر زہونا چاہیے جبکہ موجودہ کیماڑی میں موجود پلانٹ کا فاصلہ 6کلومیٹر ز ہے ، کیماڑی کی آبادی پندرہ لاکھ کی ہے لوکل لازء اور بین الاقوامی قوانین کا پاکستان پابند ہے مگر اس کی خلاف ورزی کی جارہی ہے نیوکلیئر ریڈی ایشنز رہائشی علاقوں سے دور ہونا چاہیں اس سے انسانی زندگی مفلوج ہو جاتی ہے، کینسر ودیگر جلدی ، ذہنی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں ، یہ عوامی مفاد کا معاملہ ہے عدالت احکامات جاری کرے ۔ عدالت نے قرار دیا کہ اس پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرکے وضاحت طلب کرلیتے ہیں پھر دیکھتے ہیں کیس میں کیا کیا جاسکتا ہے ، بعدازاں عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی۔