یوم تاسیس …راجہ فاروق حیدر خان کا دورہ یورپ

Oct 26, 2017

محمد صادق جرال

حکومت آزاد ریاست جموں وکشمیرنے اس سال 71ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں23 اکتوبر سے 30 اکتوبرخصوصی ہفتہ منانے کا اعلان کیا ہے جس میں سیمینار وتقریبات منعقد کی جائینگی ۔ ریاست آزاد جموں وکشمیر کا قیام محض اتفاق نہیں تھا بلکہ اس کے لیے جموں وکشمیر کے مسلمانوں نے تاریخ ساز جدوجہد کی تھی اس وقت کی بڑی جماعت آج جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے پلیٹ فارم سے سری نگر کے مقام پر 19جولائی 1947ء کو متفقہ قرارداد کے ذریعے اپنے مستقبل کو چند دن بعد معرض وجود آنے والے ملک پاکستان سے وابستہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ برصغیر ہندو پاک کی تقسیم کے ایجنڈے کے مطابق 522ریاستوں کو بھارت یا پاکستان سے الحاق کرنے کا آزادانہ اختیار دیا گیا تھا لیکن جب سازش کے تحت رات کے اندھیرے میں کشمیر پر جبراً قبضہ کر لیا گیا تو کشمیری سراپا احتجاج بن گئے اور بے سروسامانی کی حالت میں جہاد کا آغاز کیا اور آزاد کشمیر کا خطہ آزاد کراکر 24اکتوبر 1947ء کو انقلابی حکومت قائم کی گئی۔

، یوم تاسیس مقبوضہ آزاد کشمیر مہاجرین مقیم پاکستان اور پوری دنیا میں بسنے والے کشمیری ہر سال جوش وجذبے کے ساتھ مناتے ہیں اورپوری دنیا کو پیغام دیتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق آزادی ہمارا حق ہے ۔ اور یہ جدوجہد 1947سے پہلے اور اب تک جاری ہے ۔ عددی لحاظ سے اپنے سے بڑی منظم فوج اور دیگر سیکورٹی اداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے ۔ اب تو بھارت کے اندر اس کے ریٹائرڈ جنرل دانشور ، سول سوسائٹی اور میڈیا کے لوگ بھارتی حکومت کو برملا کہہ رہے ہیں کہ ظلم کا بازار گرم کرنے کی بجائے مسئلہ کشمیر کا سیاسی حل نکالاجائے ، کشمیری رہنما پاکستان کی حکومتیں اور عوام مسلسل کشمیری عوام کی سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں اس سے تحریک آزاد ی کی تقویت حاصل ہوئی ہے ۔
اس سلسلے میں آزاد کشمیر کے وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ کے صدر راجہ فاروق حیدر خان نے اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے بھارتی بربریت اور ظلم کو بے نقاب کرنے اور اقوام عالم کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے برطانیہ ، اٹلی ، فرانس اور دیگر یورپی ممالک کا دو ہفتے کا دورہ کیا ان کے ساتھ مسلم لیگی رہنما ، سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق بھی تھے ۔ وزیر اعظم اپنے دوہفتے کا دورہ مکمل کرکے پاکستان واپس آچکے ہیں ۔
بلاشبہ یہ ایک بھر پور کشمیر آگاہی پروگرام تھا۔ اس دوران یورپی یونین ہفتہ کشمیر کی تقریب میں خصوصی شرکت کی۔ اراکین پارلیمنٹ سے ملاقاتیں ، مسلم لیگی کارکنوں کی طرف سے استقبالیہ تقریبات کے علاوہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقاتیں اور مختلف فورم میں شرکت کی ، اپنے خطاب میںوزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ ہمارے دورے کا مقصد جاری تحریک کی لازوال قربانیوں اور داستانوں اوربھارت کے ظالمانہ رویہ اور کردار کو دنیا میں واضح کرنا ہے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کو احساس دلانا ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد جائز اور قانونی ہے ۔
اقوام متحدہ کے صدر نے کہا کہ پاک بھارت تنازعات کا باہمی حل پر امن مذاکرات ہیں ۔ صدر کا مشورہ یا فارمولا تب ہی کامیاب ہو سکتا ہے جب بھارت مذاکرات کرنے میں سنجیدہ ہو کیونکہ بھارت کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ کہتا ہے اور سازشوں کے ذریعے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے اس صورت حال میں اقوام متحدہ کو خود بھارت سے بات کرکے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔

مزیدخبریں