جامعہ کراچی کامالی بحران سنگین ،حکومت بیل آئوٹ پیکج جاری کرے‘ ڈاکٹر اجمل

کراچی (نیوزرپورٹر) جامعات کی ترقی کے لیے ریسرچ کلچر کا فروغ ناگزیر ہوگیا۔ تحقیقی رحجانات کو فروغ دینا  عصری تقاضہ ہے مگر ناکافی وسائل کے سبب ایسا ممکن نہیں۔وفاقی اورسندھ حکومت سے درخواست ہے کہ جامعہ کراچی کی مخدوش مالی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے بیل آئوٹ گرانٹ جاری کرے۔ان خیالات کا اظہار وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر اجمل خان نے انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے زیر اہتمام شیخ زید اسلامک ریسرچ سینٹر کی سماعت گاہ میں منعقدہ ’’سالانہ تقریب‘‘ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کو ایچ ای سی کی جانب سے دوبلین روپے کی گرانٹ فراہم کی جاتی ہے جبکہ تقریباً دوبلین روپے جامعہ کی اپنی آمدن ہے تاہم صرف تنخواہوں ،پینشن، یوٹیلیٹیزکی مد 3.9 بلین روپے خرچ ہوجاتے ہیں ایسے حالات میں ریسرچ گرانٹ ،کیمیکل ،لیبز کے آلات ،فرنیچر،پیپرز اور دیگر اخراجات کہاں سے پورے کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی بجلی کے بلز کی مد میں ماہانہ ڈھائی کروڑ سے زائد اداکررہی ہے جس کی ادائیگی اب مشکل ہوتی جارہی ہے۔لہذا ہم نے جامعہ کراچی کے کیمپس میں بجلی کے میٹرز کی تنصیب کا فیصلہ کرلیا ہے اور سب سے پہلا میٹرمیرے گھر پر لگے گا ،اس کے بعد پورے کیمپس میں میڑز کی تنصیب کا عمل شروع کیا جائے گا۔ شیخ الجامعہ نے مزید کہا کہ قانون کی بالادستی کیلئے ضروری ہے کہ احتساب کا عمل اپنی ذات سے شروع کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن