اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 27 پیسے فی یونٹ بڑھانے کی منظوری دے دی ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے 70 فیصد گھریلو صارفین پر اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزرا فواد چوہدری اور پاور ڈویژن کے وزیر عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ نیشنل الیکٹرک اینڈ پاور ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا نے 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ بڑھانے کا اضافہ تجویز کیا تھا لیکن ہم نے قیمتوں میں ایک تہائی سے زیادہ اضافہ نہیں کیا۔3 سو یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے ایک کروڑ 76 لاکھ گھرانوں پر بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ بہت کم بوجھ عوام پر ڈالا ہے۔3 سو سے 7 سو یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے قیمتوں میں 10فیصد اضافہ جبکہ 7سو یونٹ سے زائد استعمال کرنے والے صارفین کےلئے بجلی کی قیمت میں 15 فیصد اضافہ کیا گیا۔ بجلی سیکٹر میں پچھلے سال 453ارب روپے کا خسارہ ہوا ۔اگر بجلی کے نرخوں پر نظر ثانی نہ کی جاتی تو اس سال یہ خسارہ پانچ سو پچاس ارب کا خسارہ ہو سکتا تھا۔ زراعت کے رعایتی نرخ 5روپے 35 پیسے فی یونٹ طے کیے گئے ہیں۔ صنعتوں کے نرخ میں 78 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا جبکہ سکولوں، ہسپتالوں اور دیگر اداروں کے لیے بجلی کے نرخ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ کمرشل صارفین کو جو5کے وی سے کم بجلی استعمال کر تے ہیں جن کی تعداد 95فیصد ہے ان کے لئے بجلی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، زرعی ٹیوب ویلپر بجلی کے نرخ 10 روپے 35پیسے تھے جن کو الیکشن سے قبل صرف 3ماہ کےلئے 5روپے 35پیسے کر دیا گیا تھا، یہ سہولت 31اگست کو ختم ہو گئی تھی، وفاقی کابینہ نے 2لاکھ75ہزار زرعی ٹیوب ویل پر رعایتی نرخ جو 5روپے 35پیسے تھے پورے مالی سال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کا راستہ بند کرنے کےلئے ہمیں اپنی برآمدات میں اضافہ ،برآمدات کی صنعت کو مضبوط کرنا ہو گا۔معاشی بحالی کیلئے صنعت،تجارت اورزراعت کومستحکم کرناہے۔ نیپرا نے اپنا تجزیہ اگست میں مکمل کیا تھا جو کہ تحریک انصاف کی حکومت سے بننے سے پہلے کی بات ہے نیپرا نے اوسطاً تین روپے بیاسی پیسے اضافہ کی تجویز دی تھی مگر ہم نے اس کو نہیں مانا۔ اسد عمر نے کہا کہ بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں کے 9 سو ارب روپے واجب الوصول ہیں، جن کی ریکوری کے لیے بڑے مگرمچھوں کو پکڑا جائے گا اور اس کا آغاز جلد کیا جائے گا۔ کنڈا کلچر کی وجہ سے پاکستان کے 2 سو 50 ارب سے 2 سو 80 ارب روپے ضائع ہوجاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت آنے کے بعد ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے اور پیٹرول میں 2 روپے کمی کی گئی۔ وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ نیپرا نے تجویز دی کہ 3.82پیسے بجلی میں اضافہ کرنا ہے مگر ہم نے بجلی کم مہنگی کی، نادہندگان سے بجلی بلوں کی وصولی کا عمل تیز کیا جارہاہے، ہم سب سے پہلے بڑے مگرمچھوں پر ہاتھ ڈالیں گے، بڑے نادہندگان کے خلاف وصولی کیلئے کارروائی کررہے ہیں، قابل وصول بلز کا مجموعہ 8 سو ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، نادہندگان کےخلاف مہم ہفتے کو لاہور سے شروع کررہے ہیں، پنجاب کے بعد ملک بھرمیں نادہندگان کے خلاف کارروائی ہوگی، بجلی چوری روکنے کیلئے جدیدمیٹرنصب کئے جارہے ہیں، اہم ٹیکنالوجی پر بھی بات چیت کریں گے، پنجاب کے بعد ملک بھر میں نادہندگان کے خلاف کاروائی کریں گے، پنجاب کے بعد کے پی اور پھر بلوچستان اور سندھ میں بھی جائیں گے، ہم اس کے بعد کنڈا سسٹم کو بھی ختم کریں گے۔ ایسی تاریں لگائیں گے جس پر کنڈا نہیں ڈالا جاسکے گا، ایسا میٹر نصب کیا جائے گا جو کنڈا لگنے پر نہیں چل سکے گا۔ حکومت نے بجلی چوری کی نشاندہی کیلیے ہر ٹرانسفارمر پر میٹر نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کا آغاز اسلام آباد اور لاہور سے کیا جارہا ہے۔وزیر توانائی نے کہا کہ بار بار ہم کہتے ہیں کہ سابقہ حکومت نے پلاننگ نہیں کی، انہوں نے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن لائنوں کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے آئندہ ماہ سے پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ آئل پرائس بڑھ رہی ہے آئندہ ماہ سے تیل کی قیمتیں بڑھانا پڑیں گی۔ سعودی عرب ادھار تیل کی مد میں تین سال میں 9 ارب ڈالر کی سہولت فراہم کریں گے، آئندہ پروگرام آخری ہوگا۔ سعودی عرب سے 3 سال میں 9 ارب ڈالر کا تیل آسکتا ہے۔ سعودی عرب کے علاوہ دوسرے ذرائع پر بھی کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا جب آئی ایم ایف کی ٹیم آئے گی تو اس وقت تک واضح ہو جائے گا کہ ہمیں عالمی مالیاتی ادارے سے کتنے پیسے کی ضرورت ہے۔اسد عمر نے کہا کہ سی پیک میں سعودیہ کی براہ راست شراکت نہیں، سعودیہ پاکستانی منصوبوں میں سرمایہ لگائے گا۔ سعودی عرب نے امداد کے بدلے کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ فواد چودھری نے کہا کہ 2022ءمیں پہلا پاکستانی خلاءمیں جائے گا۔ وزیر تعلیم شفقت محمود کو نیشنل ٹیسٹنگ سروس کی جانچ پڑتال کا حکم دیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل عبداللہ ڈوگر کو چیئرمین ہیوی مکینیکل ٹیکسلا لگانے کی منظوری دی گئی ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستانیوں کیلئے ویزا فیس 2ہزار سے کم کرکے 3سو ریال کر دی ہے۔
کابینہ