اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی +این این آئی) حریت رہنمائوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشن کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ شرکاء نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طر سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سخت نوٹس لے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کرانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ اس سے قبل بھارت مخالف مظاہرے کے شرکاء نے سرینا چوک سے بھارتی ہائی کمیشن تک مارچ کیا اور بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے۔ مظاہرے اور واک میں عبدالحمید لون، منظور الحق بٹ، بشارت کھوکھر، بشیر عثمانی، زاہد چوہدری اور پترس جان سمیت حریت رہنمائوں ، سول سوسائٹی کے اراکین اور صحافیوں نے شرکت کی۔پارلمینٹ ہاؤس کے باہر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں مظاہرہ کیا گیا ، پارلیمنٹ ہاؤس کے سبزہ وار میں تقریب منعقد ہوئی۔ اسد قیصر اور چیئرمین خصوصی پارلیمانی فخرامام نے کہا ہے کشمیرکمیٹی پاکستان اور کشمیر کا مستقبل ہے۔ اسد قیصر نے کہا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کشمیر بارے قراردادوں پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔اکیاسی روز سے مقبوضہ کشمیر کا مکمل لاک ڈاؤن ہے۔ وزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں کشمیر کی بھرپور آواز بلند کی۔ پارلیمنٹ نے کشمیر پر دو اجلاس کیے۔پارلیمنٹ نے کشمیر پر دو مشترکہ قراردادیں منظور کیں، دنیا بھر کی پارلیمنٹ کو قراردادوں کی کاپیاں بھیجی گئیں، بھارت میں مودی کے اقدامات کی وجہ سے اقلیتوں کو محفوظ نہ ہونے کا خطرہ ہے۔ پارلیمنٹ انشاء اللہ کشمیریوں کی آواز بنے گی۔ فخر امام نے کہا کہ پارلیمنٹ کی طرف سے کشمیر کی آواز بھرپور انداز میں اٹھائی جا رہی ہے۔ مودی سرکار صرف ہندوتوا پر یقین رکھتی ہے۔