لاہور ( نامہ نگار) پنجاب پولیس فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ سے نمٹنے کے لئے تیار، حکمت عملی کے تحت مکمل الرٹ ہے۔ پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے کے علاوہ متحرک کارکنوں کی فہرستیں متعلقہ آرپی اوز، ڈی پی اوز اور دیگر حکام کو فراہم کردی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومتی ا حکامات کے بعد آج سے پنجاب میں گرفتاریاں متوقع ہیں۔ حکومت نے حکم دیا تو فوری گرفتاریاں شروع ہوں گی تاکہ آزادی مارچ میں کم سے کم کارکن شریک ہوں۔ پولیس کی جانب سے سرکردہ کارکنوں کے گھروں میں چھاپوں اور انہیں ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اہم راستوں کو بند کرنے اور کنٹینرز کی نقل وحمل کے لیے8 کرینیں جبکہ قیدیوں کی 61 گاڑیاں بھی الرٹ ہیں ، تاکہ ہنگامی صورتحال میں استعمال کی جاسکیں جبکہ لاہور سے اینٹی رائٹ فورس کے دستے کے علاوہ دو واٹر کینن گنز بھی پنڈی بھجوا دی گئی ہیں۔ آزادی مارچ کو ناکام بنانے کے لیے حکومتی حکمت عملی کے تحت کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ بھی شروع کردی گئی ہے۔ گزشتہ روز صوبہ بھر میں مختلف مقامات سے503 اضافی ریزرو بھجوا دی گئی ہیں جن کو آج26 اکتوبر کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیاہے جبکہ پولیس ٹریننگ کالجزو سکولزسے دس ہزارسے زائدزیر تربیت اہلکاروں کو بھی ڈیوٹیوں پر تعینات کر دیا گیا ہے ۔علاوہ ازیں کارکنوں کی متوقع گرفتاریوں کے پیش صوبہ بھر کی جیلوں میں بھی ان قیدیوں کے لئے بیرکیں خالی کرا لی گئی ہیں۔