اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ایک ماہر نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں اورقتل عام سے متعلق امورپربھارتی حکام سے رابطہ کاری میں بھارت کے غیرمعقول اورغیرمناسب طرزعمل کو تنقیدکا نشانہ بنایا ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق سے متعلق خصوصی ایلچی ایجنیس کالمرد نے یہ بات اقوام متحدہ کی تیسری کمیٹی میں سالانہ رپورٹ پیش کرنے کے بعد عالمی ادارے کے ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں اورقتل عام سے متعلق امورپربھارتی حکام سے ان کی جو مراسلت ہوئی ہے ان میں بھارت کا طرزعمل غیرمناسب ہے، ہم اس معاملے میں بھارت پراپنا دبائو برقراررکھیں گے تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ یواین آفس آف دی ہائی کمشنر فارہیومن رائٹس سے وابستہ ماہرین کا کشمیرکی صورتحال پر اثرانداز ہونا محدود ہے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ہم سب کیلئے ایک بڑی تشویش کی بات ہے، اس ایشوکومسلسل ایجنڈا پررکھنے اورانسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کے علاوہ میں نہیں سمجھتی کہ ہم اس سے زیادہ اثرانداز ہوسکتے ہیں تاہم اس کامطلب یہ بھی نہیں کہ ہم نے حوصلہ ہاراہے، خصوصی پروسیجرسے متعلق کئی ایسے عوامل اب بھی موجودہیں جس سے اس ایشوکو ایک بہتر صورتحال کی طرف لیجایاجاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک ماہ میں ان کی بھارتی حکام سے مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل ، معلومات تک رسائی، آزادی اظہاررائے پرپابندیوں سمیت انسانی حقوق کی پامالیوں کے واقعات پر رابطہ کاری ہوئی ہے تاہم اس حوالہ سے بھارتی ردعمل غیرمعقول اورغیرمناسب ہے۔میں نہیں سمجھتی کہ اس معاملے میں ہم کوئی سٹریٹجک اثرڈال سکیں گے اسلئے ہم کوشش کررہے ہیں کہ اس معاملہ کو مسلسل ایجنڈا پررکھا جائے ،صورتحال کی مسلسل نگرانی ، متاثرین کوردعمل اورصورتحال کے نتیجے میں انسانی نقصان سے بچنے کیلئے ثالثی کو یقینی بنایا جائے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا طرزعمل غیرمناسب, بھارت پراپنا دبائو برقراررکھیں گے: اقوام متحدہ
Oct 26, 2019 | 15:41