لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی سیاسی بریانی میں شامل ہونے کی بجائے اصل اپوزیشن کا کردار ادا کررہی ہے ۔ پیپلز پارٹی یا ن لیگ حکومت گرانا چاہتی ہیں تو استعفے دیکر اسمبلیوں سے باہر آئیں۔ اپوزیشن اسمبلیوں سے باہر آجائے تو حکومت ایک دن نہیں چلے گی۔ جس دن اپوزیشن کی طرف سے استعفے آئے جماعت اسلامی بھی استعفے دے دے گی۔ جماعت اسلامی یکم نومبر سے مہنگائی بے روزگاری اور سود کے خلاف تحریک کا آغاز کررہی ہے ۔جب تک سودی معیشت ہے ملک ترقی اور خوشحالی کی منزل حاصل نہیں کرسکتا۔ اپوزیشن جماعتیں حکومت سے عوامی مسائل مہنگائی بے روز گاری، بدامنی، تعلیم یا صحت پر نہیں، یہ اقتدار اور باریوں کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن عوام کو دھوکہ نہیں دے سکتیں۔ ملکی مسائل کا حل صرف نظام مصطفیﷺ کے نفاذ میں ہے۔ قرآن و سنت کے نفاذ کیلئے جدوجہد کرنا حضور ﷺ سے محبت و عقیدت کا بہترین اظہار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں تربیتی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے ہر وہ کام کیا ہے جس کے نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ جس کا وعدہ کیا تھا وہ ایک بھی کام نہیں کیا۔ موجودہ حکومت سابقہ حکومتوں کا مجموعہ اور سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں پرگامزن ہے۔ جو وزیر مشیر مشرف ،ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں تھے وہی موجودہ حکومت کی کابینہ میں شامل ہیں۔ سابقہ حکومتوں میں ناکامیوں اور کرپشن کی داستانیں رقم کرنے والوں کو نہلا دھلا کر موجودہ حکومت میں شامل کردیا گیا ہے لیکن عوام اب ان بہرپیوں کے فریب میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کے نام پر قوم کو ایک بار نہیں بار بار دھوکہ دیا گیا۔ کھربوں روپے ڈکارنے والوں سے چند کروڑ لیکر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ عوام حکومت اور نیب سے سوال کرتے ہیں کہ قومی دولت لوٹنے والوں کو چھوڑنے کا اختیار انہیں کس نے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمہ کا نعرہ لگانے والوں کے دور میں کرپشن اور رشوت کے ریٹس بڑھ گئے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی پر وزیر اعظم کی نیند اڑنا اچھی بات ہے مگر کیا دو سال سے جب مہنگائی اور بے روزگاری مسلسل بڑھ رہی تھی انہیں نظر نہیں آرہی تھی اب اچانک انہیں عوام کی پریشانیاں کیوں ستانے لگی ہیں۔ وزیر اعظم اگر مہنگائی کم کرنا چاہتے تو ان کے ایک حکم سے اس کا راستہ رک سکتا تھا۔ مہنگائی کرنے والے آٹا، چینی اور ڈرگ مافیاز تو اب بھی وزیر اعظم کے ارد گرد موجود ہیں۔ انہیں پکڑیں اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کا راستہ روکیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت فیٹف کے احکامات پر عوام کی گردن مروڑنے اور ان کا خون نچوڑنے پر لگی ہوئی ہے۔ فیٹف 2008سے حکومتوں کے ساتھ آنکھ مچولی کھیل رہی ہے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے غلام حکمران اپنے عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے عالمی مالیاتی اداروں کے مطالبات اور احکامات کو پورا کرنے میں لگے رہتے ہیں۔