اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)بجلی و گیس صارفین کیلئے تصحیح شدہ بلوں کی ادائیگی مسئلہ بن گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ کورونا وبا کے دنوں میں عوام کو اقساط کی سہولت فراہم کی گئی تھی جس کا سلسلہ بعد میں بھی بڑی تعداد میں جاری ہے۔ صارفین کے مطابق بلز قسط یا درستگی کے بعد بنکوں میں لے کر جائیں تو وہ یہ کہ کرجمع نہیں کرتے کہ ان کے سسٹم میں تصحیح شدہ بلز جمع کرنے کی سہولت موجود نہیں ۔یہ بل ڈاکخانوں میں جمع کرائیں۔ صارفین کی اس معاملے پر بنک عملے سے تکرار کے واقعات بھی ہوئے ہیں جس پر بنک عملے نے ان کو لکھ کر دے دیا کہ بنک میں اقساط یا درستگی والے بل جمع نہیں ہو سکتے۔ صارفین کے مطابق چھوٹے ڈاکخانوں میں مخصوص اوقات اوربڑی رقم والے بل جمع کرنے سے اجتناب کی وجہ سے انکو طویل سفر کر کے جی پی او جانا پڑتا ہے جو بڑی رقم والے بلز صارفین کیلئے خطرناک ہے اور اسی وجہ سے جی پی او اور دیگر ڈاکخانوں میں بلوں کی آخری تاریخوں میں رش ہو جاتا ہے اور لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں جہاں تصحیح شدہ بلوں کے صارفین کی وجہ سے دیگر شہریوں کو بھی زیادہ انتظار کرنا پڑتا ہے۔ صارفین نے موقف اختیار کیا کہ جی پی او۔ کے کمپیوٹرائز سسٹم میں قسط اور درستگی والے بلز جمع کرانے کی سہولت دستیاب ہے توبنکس میں کیوں نہیں ؟ شہریوں نے اسٹیٹ بنک ، بجلی اور گیس حکام کی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ بنکوں میں درستگی والے بلوں کے نہ جمع کرنے کے معاملے کا فوری نوٹس لیا جائے۔
بجلی و گیس صارفین کیلئے تصحیح شدہ بلوں کی ادائیگی مسئلہ بن گئی
Oct 26, 2020