اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سینٹ سٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین رحمان ملک نے آذربائیجان کی جانب سے آرمینیا کے غیرقانونی قبضے سے کئی علاقے واگزار کرانے کے اقدام کی حمایت کی ہے۔ آذربائیجان کے جریدہ کو انٹرویو میں رحمان ملک نے آرمینیا کے صدر سے پاکستان پر آذربائیجان میں فوجی بھیجنے کا الزام لگانے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر ازخود عملدرآمد کرانے کیلئے اقدام کرنے پر مجبور ہو گیا جس کے تحت اس نے اپنے علاقے واگزار کرا لئے۔ رحمان ملک نے کہا وہ کسی بھی ملک کی علاقائی سالمیت پر یقین رکھتے ہیں اور دنیا جانتی ہے کہ نگورنو کارا باخ کا معاملہ کوئی نیا نہیں بلکہ یہ رواں صدی کی ابتدا سے ہی جاری ہے۔ انہوں نے کہا اگر اقوام متحدہ نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہوتی تو آذربائیجان کو یہ اقدام نہ کرنا پڑتا۔ اقوام متحدہ اس حوالے سے پوری طرح ناکام رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک مل بیٹھ کر اچھے پڑوسیوں کی طرح امن سے رہنے کیلئے کوئی راستہ تلاش کریں۔ ایک سوال کے جواب میں رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان کے آذربائیجان کیساتھ مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں۔ پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کی آرمینیا کی جارحیت کیخلاف سفارتی طور پر حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمینیا کے ناجائز اقدامات اور جارحیت کی وجہ سے بھی اس کو تسلیم نہیں کرتا۔ پاکستان پر آذربائیجان کی جانب سے جنگ لڑنے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ چنانچہ آرمینیا کے وزیراعظم پراپیگنڈا بند کر کے پاکستان کے عوام سے معافی مانگیں۔